چمڑے کی ویلیو ایڈڈ انڈسٹری کی برآمدات کو تین ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے، میاں زاہد حسین

پیر 13 نومبر 2017 19:09

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اوربزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ خام چمڑے کی برآمدات کو کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مقامی ویلیو ایڈڈ صنعت کو مداخل کی کمی کے مسئلے سے نجات دلوائی جا سکے۔ اسی طرح تیار چمڑے کی برآمد پر بھی کسی حد تک ممانعت کی ضرورت ہے تاکہ ویلیو ایڈڈ انڈسٹری جو کھیلوں کا سامان، دستانے، گارمنٹس ، بیگ، پرس ، بیلٹ اور جوتے وغیرہ تیار کر رہی ہیں کو پھلنے پھولنے کا موقع ملے۔

پیر کو جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہر سال قربانی کے موقع پراناڑی قصائیوں، اسٹوریج کے ناقص انتظامات اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے جانوروں کی اربوں روپے کی کھالیں ضائع ہو جاتی ہیں جس کے لئے حکومت کو پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کی مدد سے بڑے پیمانے پر تربیتی پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری لاگت چین اور بھارت جیسے حریف ممالک کے مقابلہ میں زیادہ ہے جس کی وجہ سے برآمدات کم ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حلال مارکیٹ کو بہتر بنانے کیلئے قابل قدر انتظامات کر رہی ہے جبکہ چمڑے کی صنعت بھی اس سے منسلک ہے جسے بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :