صوابی ، تھانہ اتلہ پولیس نے اندھے قتل کا سراغ لگا کر مقتول کی قاتل بیوی کو آشنا سمیت گرفتار کرلیا

پیر 13 نومبر 2017 18:47

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) تھانہ اتلہ کی پولیس نے اندھے قتل کا سراغ لگا کر مقتول کی قاتل بیوی کو آشنا سمیت گرفتار کرلیا جبکہ صوابی کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 1 اشتہاری اور 4 سہولت کاروں سمیت 60 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ،ڈی پی او آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق تھانہ اُتلہ میں مدعی باپ گل بہادر سکنہ مرغنڈ نے مقدمہ درج کرتے ہوئے کہا کہ اسکا بیٹا مقتول اشتیاق کا اچانک موت واقع ہوا اور بعد میںاسے دفنایا دیا مگر دفن کرنے کے بعد مقامی افرادنے انکشاف کیا کہ اشتیاق کی موت خودحادثہ نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے، جس پر ڈی پی او صوابی سہیل خالد کی خصوصی ہدایت پر ڈی ایس پی سرکل ٹوپی اعجاز آبازئی کی قیادت میں ایس ایچ او اتلہ شمس القمر خان،تفتیشی آفیسر اجمل خان اور شعیب خان نے جدید خطوط کو بروئے کار لاتے ہوئے حسب الحکم عدالت پولیس نے مقتول اشتیاق علی کی قبر کشائی کرکے ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے شواہد اکھٹے کرکے خیبر میڈیکل کالج پشاور بھجوائے گئے رپورٹ میں معلوم ہوا کہ مذکورہ مقتول کا موت اچانک نہیں بلکہ بذریعہ زہر قتل کیا گیا ہے ،جس پرایس ایچ او اتلہ شمس القمر خان بمع نفری پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے مقتول کی اہلیہ مسماة (ش) کو حراست میں لینے کے بعد تفتیش کی تو اس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے اپنے شوہراشتیاق کو آشنا زاہدکے ساتھ مل کرزہر کھلاکر قتل کیا تھا،جس گلاس میں زہر پھیلایا تھا وہ بھی برآمد جبکہ آپس میں موبائل پر رابطے کرنے والے موبائیل بھی برآمدکیے،پولیس نے اشناء زاہد کو بھی گرفتار کرلیا،دریں اثنا سرکل صوابی میں ڈی پی او صوابی سہیل خالد کی قیادت میں ڈی ایس پی صوابی اظہار شاہ اور ڈی ایس پی سرکل ٹوپی اعجاز آبازئی،ایس ایچ او صوابی منصف خان کی نگرانی میں دشمن سماج عناصر کے خلاف سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کیا،دوران سرچ آپریشن 4سہولت کار،3کرایہ داران ،01اشتہاری سمیت 60 مشتبہ افراد کو گرفتار کیے گئے ،اسلحہ برآمدسرچ آپریشن میں ctd,bds,اور دیگر سیکورٹی اداروں نے حصہ لیکر علاقہ سوکندے،پنج پیر ،پیر تاب بانڈہ،سلیم خان بونیر بونڈری لائن ،مانیری اور دیگر ملحقہ بانڈہ جات میں سرچ اپریشن کی گئی،130گھروں کی سرچ بذریعہ لیڈی کنسٹبلز کی گئی ،270افراد کا کریمنل ریکارڈ بذریعہ crvsسسٹم چیک کی گئی جبکہ 300گاڑیوں کی ویریفکیشن بذریعہ vvsسسٹم چیک کی گئی۔

متعلقہ عنوان :