کوئٹہ ، انجمن تاجران کے عہدیداروں اور سینئر ممبران کا اجلاس

آل پاکستان تاجر کنونشن کے انتظامات پر اظہار اطمینان

پیر 13 نومبر 2017 17:38

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2017ء) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے عہدیداروں اور سینئر ممبران کا مشترکہ اجلاس زیرصدارت رحیم کاکڑمنعقد ہوا اجلاس میں کل نومبر کو ہونے والے آل پاکستان تاجر کنونشن کے انتظامات کا جائزہ لیاگیا اورکئے جانے والے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیاگیا اجلاس میں قلعہ سیف اللہ میں انجمن تاجران کے ایک دھڑے کی جانب سے مرکزی انجمن تاجران قلعہ سیف اللہ میں ضم ہونے اور افہام وتفہیم سے کابینہ تشکیل دینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس سے تاجروں کی اتحاد کی جانب اہم قدم قرار دیا اور اس سلسلے انجمن تاجران قلعہ سیف اللہ کے عہدیداروں اور صوبائی الیکشن کمیٹی کے چیئرمین اللہ دادترین کے کوششوں کو خراج تحسین پیش کیاگیااجلاس میں تفتان میں پاکستان ہاس کے ساتھ بااثر افراد کی جانب سے دکانوں کی تعمیر کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ پندرہ سال پہلے اسی مقام پر عرصہ دراز سے قائم دکانوں کو گرایا گیا تھا اور دکانداروں کو نئے بازار میں منتقل ہونے کا کہا گیا اور دکانداروں سے گرائے جانے والی دکانوں کا معاوضہ دینے کا بھی وعدہ کیاگیا اور پرانے بازارکی جگہ صرف سرکاری دفاتر بنانے کا فیصلہ ہوا اور سرکار کی اس یقین د ہانیوں کے بعد دکانداروں نے اپنی نصف صدی سے قائم دکانیں گراکر نئے بازار میں منتقل ہو گئے مگراب پرانی جگہ وعدوں کے برعکس وہاں دکانیں بناکرموجودہ بازار ناکام بنانے کی دانستہ کوشش کی جارہی جس تفتان کے تاجروں میں غم وغصہ پایاجارتا ہے اور وہ مشتعل ہیںاور اس ناروا اور تاجردشمن عمل کے خلاف 17 نومبر کو آل پارٹیز کے ساتھ مل کر جلسہ کرکے اپنا احتجاج شروع کرر ہے ہیں اجلاس میں تفتان انتظامیہ کے ناروا تاجر دشمن اقدام کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ اور ڈی سی چاغی اور دیگر اعلی حکام سے صورت حال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور تفتان کے تاجروں کو مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین د ہانی کراتے ہوئے کہاکہ ہم آپ کے حقوق کے حصول تک آپ کے شانہ بشانہ کھڑ ے ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اجلاس میں کمشنر کوئٹہ اور ضلعی انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ وہ تفتان کے تاجروں کو بندگلی میں نہ دکھلے ہم تفتان کے تاجروں کے ساتھ ہیںکسی بھی ناخوشگوار ردعمل کی ذمہ دار متعلقہ حکام ہونگے۔

متعلقہ عنوان :