(ن)لیگ حکومت کی4برسوں میں11ہزار ارب روپے کے قرضوں میں اضافہ تشویشناک ہے‘میاں مقصوداحمد

پاناما،دبئی اور پیراڈائزلیکس نے حکمرانوں کے سیاہ کارناموں کاکٹھاچٹھاکھول کررکھ دیا ہے‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب

پیر 13 نومبر 2017 17:32

(ن)لیگ حکومت کی4برسوں میں11ہزار ارب روپے کے قرضوں میں اضافہ تشویشناک ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ معاشی گراف دن بدن نیچے چلاجارہا ہے،حکمرانوں کی جانب سے عوام کا معیار زندگی بہتربنانے اور زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے تمام تردعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں،موجودہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے برسراقتدار آتے ہی کشکول توڑنے کی بات کی تھی مگر المیہ یہ ہے کہ اپنی سواچار سالہ مدت میں ملکی وغیر ملکی قرضوں کی مد میں11ہزار ارب روپے کااضافہ ہوچکاہے،جون2013میں ملکی وغیر ملکی قرضوں کاحجم14ہزار 318ارب روپے تھا اب یہی قرضی25ہزار ارب سے تجاوز کر گئے ہیں جو کہ حکمرانوں کی گڈ گورننس کا پول کھول دینے کے لیے کافی ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ اسٹیٹ بنک کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملکی قرضوں میں ساڈھے چھ ہزار ارب جبکہ غیر ملکی قرضوں میں4ہزار ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ ہواہے اور آنے والے دنوں میں ان میں مزید اضافے کی نوید سنائی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی بر آمدات جنوبی ایشیائی خطے کے دیگر ممالک سے بہت پیچھے جاچکی ہیں۔یو اے ای کو پاکستانی برآمدات20فیصداورچین کو10فیصد تک کم ہوگئی ہیں۔

حکمرانوں کے تمام تر بے بنیاد اور گمراہ کن دعوئوں کے برعکس ملکی بر آمدات میں 20فیصدتک تک کمی ہوئی جبکہ دوسری طرف ویت نام کی برآمدات میں415فیصد،بنگلہ دیش کی276فیصد،بھارت کی برآمدات میں167فیصد تک اضافہ ہواہے۔2000میں پاکستان اور بنگلہ دیش کا جی ڈی پی کاتناسب 28.1فیصد تک تھا پاکستان کی معیشت آج بھی وہیں کھڑی ہے اور بنگلہ دیش کا جی ڈی پی بڑھ کر42.1فیصدتک پہنچ چکا ہے۔

میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ حکمران عوام کے ساتھ مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔قومی خزانہ خالی کرکے حکمران طبقہ اپنے غیر ملکی اکائونٹس بھررہا ہے۔دبئی، پیراڈائزاورپانامالیکس نے حکمرانوں کے سیاہ کارناموں کاکٹھاچٹھاکھول کررکھ دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کایہ بنیادی مسئلہ رہاہے کہ ہمیں آج تک محب وطن قیادت میسر نہیں آسکی۔فرسودہ نظام نے ہمیشہ کرپشن کو فروغ اور کرپٹ عناصر کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

متعلقہ عنوان :