اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر نے کراچی میں پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے دفترکا افتتاح کر دیا

پی ایم آر سی سے رہن کے ذریعے قرض حاصل کرنے والوںکو آسانی میسر آئے گی،جمیل احمد کا تقریب سے خطاب

پیر 13 نومبر 2017 17:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر جمیل احمد نے کراچی میں پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے دفتر کا افتتاح کیا۔اس موقع پر انہوں نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’PMRCفکسڈ ریٹ کی بنیاد پر طویل المعیاد رہن کی سہولت فراہم کرے گی جس سے رہن کے ذریعے قرض حاصل کرنے والوںکو آسانی میسر آئے گی۔

‘‘اس سے ہاؤسنگ فنانس کے شعبے میں بھی کم از کم معیار کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ جمیل احمد نے مزید کہا،’’انہیں PMRC کی اب تک کی انتظامی کوششوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی ہے لیکن کمپنی کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں ہاؤسنگ فنانس کے حصول کا آسان بنانے کے لیے اپنا کردار جاری رکھے۔‘‘ نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر اور PMRCکے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سابق چیئرمین، سعید احمد نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور PMRC کے بورڈ اور اس کی انتظامیہ کویہ سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہاؤسنگ کا شعبہ نے ان کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے اور وہ تہہ دل سے چاہتے ہیں کہ پاکستان میں ہاؤسنگ کے شعبہ کے لیے آسانیا ں پیدا ہوں۔ انہوں نے PMRCکی انتظامیہ کو آپریشنز شروع کرنے کے لیے اپنی مکمل اعانت کا یقین دلایا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین، رحمت اے حسنی نے مہمان خصوصی اور دیگر معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور PMRCکو قابل عمل بنانے کے لیے مسلسل اعانت فراہم کرنے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔

پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، جناب روپان نے بھی معزز مہمانوں کا ان کی شرکت اوراپنے کاروباری اہداف کے حصول میں PMRC کو اعانت فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔کراچی میں پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے دفتر کی افتتاحی تقریب میں وزارت خزانہ( حکومت پاکستان)، حبیب بینک لمٹیڈ، یونائٹیڈ بینک لمٹیڈ،الائیڈ بینک لمٹیڈ، بینک الفلاح لمٹیڈ، عسکری کمرشل بینک، ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی لمٹیڈ اور سمٹ بینک لمٹیڈ پر مشتمل PMRCکے بورڈ کے اراکین نے بھی شرکت کی ۔اس موقع پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ورلڈ بینک گروپ کے نمائندے بھی موجود تھے۔