مری روڈ پر جلسے‘ جلوسوں پر مستقل پابندی لگائی جائے،انجمن تاجران فیض آباد

پیر 13 نومبر 2017 17:05

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2017ء) ٹائلز،سینٹری اینڈ فینسی لائٹ ایسوسیئیشن فیض آباد کے عہدیداران نے حکومت و ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مری روڈ پر جلسے‘ جلوسوں اور کنٹینرزلگا کر راستے بند کرنے پر مستقل پابندی لگائی جائے تاکہ عوامی مشکلات اور تاجروں کے مسائل کا ازالہ کیا جا سکے،کچھ سالوں سے سیاسی و غیر سیاسی تنظیموں کی جانب سے فیض آباد کو بند کرنا معمول بن گیا ہے جس سے تاجربرادری کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور یہ تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے ۔

ان خیالات کا اظہار ٹائلز،سینٹری اینڈ فینسی لائٹ ایسوسیئیشن نے فیض آباد میں دھرنے کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال پرراولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ٹائلز،سینٹری اینڈ فینسی لائٹ ایسوسیئیشن فیض آباد کے صدر جمیل خالق ،نائب صدر خاور ملک ،سرپرست اعلٰی حاجی شکیل ،محمد فاروق ، عمر منیر ،فرخ منیر و دیگر نے کہاکہ فیض آباد کے تاجروں کی جانب سے پنجاب میں سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں، تاہم سب سے زیادہ ٹیکس دینے کے باوجود ہمارے مسائل حل نہیں ہوتے۔

کنٹینر لگا کر سڑک بلاک کرنے کو ہر مسئلہ کا حل بنا لیا گیا ہے، فیض آباد پر حساس اداروں کے دفاتر موجود ہیں جس کی بناء پر فیض آباد کی سیکیورٹی لازم ہے، تاہم کنٹینر لگا کر سڑکیں بند اور موبائل بند کر کے عوام کو خوار کیا جا رہا ہے۔ان مسائل کے باعث دیہاڑی دار مزدور کے گھر کا چولہا ٹھنڈا ہو گیا ہے۔ عوام گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں ۔

اگر ایسا ہی چلتا رہا تو ہم معاشی طور پر تباہ ہو جائیں گے۔ فیض آباد پر جلسے، جلوسوں پر انتظامیہ فی الفور پابندی لگائے۔ صدر ٹائلز،سینٹری اینڈ فینسی لائٹ ایسوسیئیشن فیض آباد جمیل خالق نے کہاکہ فیض آباد میں دھرنے کے علاوہ بھی ٹریفک کے شدید مسائل درپیش ہیں ،غیر قانونی ہاسٹلز سیکورٹی رسک ہیں جبکہ انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کی جانب سے بعض ہوٹلز کی پارکنگ نہ ہونے کے باوجود ان کے سامنے گاڑیاں کھڑی کرنے کی اجازت دینے سے ٹریفک مسائل گھمبیر ہو چکے ہیں ۔

فیض آباد کی مارکیٹ میں خریداری کے لیے آنے والے کسٹمرز کو ٹریفک پولیس کی جانب سے مسلسل تنگ کیاجاتا ہے اور انہیں خریداری سے زیادہ اپنی گاڑی کی فکر لاحق ہو جاتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے ٹریفک اور پارکنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لئیے ٹریفک پولیس سے رابطہ کیا جس پر ٹریفک پولیس نے ہمیں گاڑیاں فٹ پاتھ پر پارک کرنے کا مشورہ دیا جو کہ مسئلہ کا حل نہیں۔

جمیل خالق نے کہاکہ میٹروبس سروس ٹریک کی تعمیر کے دوران بھی تاجر برادری کا بے تحاشا معاشی نقصان ہوا ،اس وقت کہا گیا تھا کہ میٹرو کی تعمیر کے بعد ٹریفک مسائل حل ہو جائیں گے اور مری روڈ کشادہ ہو جائے گا تاہم اب صورتحال یکسر مختلف ہے اور ٹریفک جام کا مسئلہ سنگین سے سنگین تر ہوتا چلا جارہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ مبینہ طور پر انتظامیہ کی ملی بھگت سے فیض آباد میں غیر قانونی ہاسٹل بنوائے گئے جس پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں اور ان کی وجہ سے سیکورٹی مسائل کے ساتھ ساتھ پارکنگ مسائل بھی بڑھ گئے ہیں ۔

انتظامیہ کو چاہیے کہ بند کمروں سے نکل کر عملی طور ٹریفک جام اور پارکنگ مسائل کا ٹھو س حل تلاش کرے، بصورت دیگر تاجروں کے معاشی قتل کا سلسلہ طول پکڑ جائے گا ۔ٹائلز،سینٹری اینڈ فینسی لائٹ ایسوسیئیشن فیض آباد کے عہدیداران نے اس موقع پرکہاکہ اگر تاجروں کے مطالبات پر سنجیدگی سے عمل در آمد نہ کیا گیا اور تاجروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی نہ بنایا گیا تو پھر احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری مقامی انتظامیہ اور حکومت پر عائد ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :