ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے حقائق کو مدنظر رکھا جائے‘ ذیشان خلیل

ماحولیاتی آلودگی کے لیے بہت سے عوامل ذمہ دار ہیں، صرف صنعتوں کو ذمہ دار قرار دینا درست نہیں‘ قائم مقام صدرلاہور چیمبر

پیر 13 نومبر 2017 17:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر ذیشان خلیل نے کہاہے کہ ماحولیاتی آلودگی پر تب تک قابو پانا ممکن نہیں جب تک زمینی حقائق کا ادراک نہ کیا جائے، متعلقہ ادارے تمام ذمہ داری صنعتوں پر عائد کررہے ہیں لیکن حقائق کچھ اور ہیں۔ اپنے ایک بیان میں لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر نے کہا کہ جنگلات میں تیزی سے کمی، گاڑیوں کی جانب سے مضر اجزاء کا اخراج، فیول میں ملاوٹ ، پاور پلانٹس، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ منصوبے اور کوڑے کرکٹ کو جلانا ماحولیاتی آلودگی کی بڑی وجوہات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئلے اور تھرمل ذرائع سے چلنے والے پاور پلانٹس اور گاڑیوں سے وافر مقدار میں مضر گیسوں کا اخراج اور بڑی مقدار میں کوڑا کرکٹ جلانے سے ماحول پر منفی اثرا ت مرتب ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنگلات میں کمی نے صورتحال کو سنگین بنایا ہے کیونکہ درخت اور پودے نہ صرف ماحول دوست گیسوں کا اخراج کرتے ہیں بلکہ مضر گیسوں کو جذب کرکے ماحول بہتر بناکر شیلڈ کا کردار ادا کرتے ہیں ، اس کے علاوہ یہ تازہ پانی کی فراہمی اورجنگلی حیات کی بقاء کی ضمانت ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسیع پیمانے پر درختوں کی کٹائی کا مسئلہ اگرچہ چھوٹا دکھائی دیتا ہے لیکن حقیقت میں یہ بہت سنگین ہے لہذا اس پر فوری قابو پانا ضروری ہے۔ ذیشان خلیل نے تجویز پیش کی کہ ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں انڈسٹری پر عائد کرنے کے بجائے نجی شعبے کے ساتھ مل کر اس کی مشاورت سے ماحولیاتی آلودگی کے مسئلے پر قابو پائیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نجی شعبے سے مل کر جنگلات کی بے دردی سے کٹائی روکنے اور نئے جنگلات اگانے کے لیے حکمت عملی وضع کرے۔ انہوں نے کہا کہ تھرمل ذرائع پر سے انحصار کم کرکے ہائیڈل ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھاکر ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کی جانب قدم بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر کے جاری منصوبے جلد مکمل کیے جائیں اور کوڑا کرکٹ جلانے پر سخت پابندی عائد کی جائے تاکہ اس اہم مسئلے پر جلد قابو پایا جاسکے۔