واضح موقف ہے سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے ،پیپلزپارٹی کو روکنے کی کوشش کرنے والے ناکام رہیں گے ‘ بلاول بھٹو

مردم شمار ی پر ہمارے تحفظات ہیں ،حکومت کو انہیں دور کرنا ہوگا ، قبل از وقت یا انتخابات میں تاخیر قبول نہیں کرینگے ،حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے عمران خان کو خوف ہے اگر انتخابات اپنے وقت پر ہوگئے تو انکے ہاتھ شکست کے سوا کچھ نہیں آئے گا ،ناکام لیگ واقعی بالکل ناکام رہی ہے پیپلزپارٹی کے چیئرمین کی بانی کارکن محمد صدیق عرف سائیں ہرا کے انتقال پر انکے صاحبزادے سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 13 نومبر 2017 17:11

واضح موقف ہے سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے ،پیپلزپارٹی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہماراموقف بالکل واضح ہے کہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے ،کچھ لوگ پیپلزپارٹی کو روکنا چاہتے ہیں لیکن وہ ناکام رہیں گے اور آئندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی بھرپور کامیابی حاصل کر ے گی ،مردم شمار ی پر ہمارے تحفظات ہیں اور حکومت کو انہیں دور کرنا ہوگا ، قبل از وقت یا انتخابات میں تاخیر قبول نہیں کریں گے ، عمران خان کو خوف ہے کہ اگر انتخابات اپنے وقت پر ہوگئے تو انکے ہاتھ شکست کے سوا کچھ نہیں آئے گا ۔

حلقہ این اے 120کے حالات دیکھے ہیں اور ناکام لیگ واقعی بالکل ناکام رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹمپل روڈ شاداب کالونی میں پیپلز پارٹی کے بانی کارکن محمد صدیق عرف سائیں ہرا کے انتقال پر ان کے صاحبزادے محمد اکبر سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پنجاب کے صد ر قمر زمان کائرہ،اسلم گل ،ثمینہ خالد گھرکی ، عزیز الرحمن چن سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 120کا حال دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ عوام 2018ء کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کو موقع دیں گے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خان صاحب کو انتخابات کی اس لئے جلدی ہے کیونکہ انہیں خوف ہے کہ اگر انتخابات وقت مقرر ہ پر ہو گئے تو انہیں شکست ہو گی۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے اور انتخابات مقررہ وقت پر ہوں ۔

وہ تاریخی موقع تھا جب پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنی مدت پوری کی اور اقتدار پر امن طریقے سے ایک سویلین حکومت سے دوسری سویلین حکومت کو منتقل ہوا اور اب بھی انشا اللہ ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہر معاملے کو متازعہ بنا دیا ہے ، یہی حال مردم شمار ی کا بھی ہوا ۔ ہم نے اس معاملے پر بار بار اعتراض اٹھایا ،ہم نے کہا تھاکہ مردم شماری کے دوران نتائج صوبوں کوبھی فراہم کئے جائیں تاکہ کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی ۔

ہم اس معاملے پر عدالت میں بھی گئے ،سندھ کے وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کو خط بھی لکھے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا ۔فاٹا سے کراچی تک مردم شمار پر تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ ہم نے سینیٹ میں بھی اس معاملے کو اٹھایا ہے اور یہ طے ہوا کہ ایک بلاک کو دوبارہ چیک کیا جائے گا لیکن اس پرعملدرآمد نہیں کیا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوری جماعت ہے اور ہم نظام کو چلتا دیکھنا چاہتے ہیں ۔

لیکن ہمارا واضح موقف ہے کہ مردم شمار ی پر ہماری تحفظات ہیں اور حکومت کو انہیں دو رکرنا پڑے گا ۔ انہوںنے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے 2013ء میں نادرا سے کراچی کی آبادی کا ڈیٹا مانگا تھا اس وقت کے ڈیٹا اور مردم شماری کے اعداد و شمار میں تقریباً60لاکھ کا فرق ہے ۔ اسی طرح خانہ شماری میں بھی واضح تضاد ہے اور ایک کھیل کھیلا گیا ہے ۔

سندھ میں ایک گھر کے اوسطاً 6 افراد جبکہ پنجاب میں 7 دکھائے گئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے ۔ ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی جانب سے ایک دوسرے پرسنجیدہ الزامات لگائے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ،پی ایس پی ، عمران خان، بھاگا ہوا ڈکٹیٹر جو مرضی کر لیں 2018ء کے انتخابات میں کراچی میں پیپلزپارٹی ہی کامیابی حاصل کرے گی ۔

انہوں نے (ن) لیگ کی قربت کی کوششوں کو نظر انداز کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں نظریاتی ایشو بھی ہے ، (ن) لیگ کے اپنے ذاتی مسائل ہیں اور و ہ سب کچھ مکس کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارا مضبوط اور واضح موقف ہے کہ جمہوریت کو چلناچاہیے ۔ آئندہ عام انتخابات میں (ن) لیگ ، پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف سمیت دیگر اپنے نظریات پر انتخابات لڑیں گے ۔

انہوں نے پرویزمشرف کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پرویز مشرف مفرو ر اور اسے عدالتوں میں پیش ہونا پڑے گا، اس پر غداری اور پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم ، بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ کے قتل کے مقدمات ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ کراچی میں ڈرامہ کھیلنے والے کون لوگ تھے مجھے اس کا علم نہیںلیکن جو بھی ہے کچھ لوگ پیپلزپارٹی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں لیکن ایسی کوششیں کرنے والے ناکام رہیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی سیاست میں گند پھیلایا جا رہا ہے،ایم کیو ایم اور پی ایس پی نے جو کیا اس کا انہیں جواب دینا ہوگا۔پیپلز پارٹی عوامی خدمت کی بنیاد پر کراچی سے جیتے گی۔