کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کے تفتیشی افسران کی تقرریاں کالعدم قرار دینے کی درخواست پرفریقین سے جواب طلب

پیر 13 نومبر 2017 17:11

کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کے تفتیشی افسران کی تقرریاں کالعدم ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء)لاہور ہائیکورٹ نے کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کے تفتیشی افسران کی تقرریاں کالعدم قرار دینے کیلئے دائر درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کسٹم ایکٹ کے سیکشن 3-A کے تحت ایف بی آر کے کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں تعلیم اور تجربہ پر پورا اترنے والے تفتیشی افسران براہ راست بھرتی کرنا لازم ہے۔

(جاری ہے)

قانون کے برعکس بورڈ آف ریونیو کے ناتجربہ کار اور من پسند افسران کوکسٹم کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں ٹرانسفر کر کے تعینات کیا گیا ہے۔ آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت ایک ہی ادارے کا کوئی بھی افسر بیک وقت انتظامی اور تفتیشی اختیار استعمال نہیں کر سکتا۔لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ایف بی آرسے ٹرانسفر ہو کرکسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں آنے والے تفتیشی افسران کی تعیناتیاں کالعدم قرار دیا جائے ۔ جس پر فاضل عدالت نے ڈی جی کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔