پاکستان فرنیچر کونسل نے 15 دسمبر سے شروع ہونے والی انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش کی کوآرڈینیشن اور انتظامات کے لئے کمیٹی قائم کردی

50 سے زائد بڑی فرنیچرکمپنیاں اور انٹیریئر ڈیزائنرز اپنی مصنوعات کی نمائش کریں گے ، 2 سے اڑھائی لاکھ افرادکی آمد متوقع ہے، نمائش میں تمام برانڈز پر خصوصی رعایت دی جائے گی‘ میاں کاشف اشفاق

پیر 13 نومبر 2017 17:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) نے 15 دسمبر سے ایکسپو سینٹر میں شروع ہونے والی سہ روزہ 9 ویں انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش کے انعقاد کی کوارڈینیشن اور انتظامات کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کی ہے تاکہ نمائش کے کامیاب انعقاد، مقامی فرنیچر کی صنعت کے فروغ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے مقاصد حاصل کئے جاسکیں۔

یہ فیصلہ پیر کو پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) میاں کاشف اشفاق کی زیر صدارت بورڈ آف ڈائریکٹرزکے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پی ایف سی کے سیکریٹری حامد محمود کی نمائش کے حوالے سے بریفنگ دی۔ پی ایف سی کے سی ای او میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان کے مقامی فرنیچر کی صنعت میں پھیلائو اور ترقی کی بہت زیادہ گنجائش اور صلاحیت ہے لیکن حکومت اور متعلقہ محکمے اس طرف توجہ نہیں دے رہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس شعبے کے ساتھ قریبی رابطہ رکھے تاکہ وہ مارکیٹ کی صورتحال اور صنعت کی ضروریات کو مکمل طور پر سمجھ کر اس کے تحفظ، ترقی اور فروغ کیلئے اقدامات کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس صنعت کے فروغ اور عالمی سطح پر برآمدات میں اضافے کیلئے حکومت نمائشوں کے انعقاد اور ٹریڈ شوز میں شرکت کیلئے کے سادہ چریق کار اور آسانی سے قابل حصول گرانٹس فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ دیہی اور شہری علاقوں میں فرنیچر سازی کے فروغ کے لئے ایک پروگرام کی تیاری اشد ضروری ہے تاکہ اس صنعت میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال فروغ پاسکے جس سے نہ صرف پیداوار اور کارکنوں کی مہارتوں میں اضافہ ہو گا بلکہ اس سے مقامی اور عالمی مارکیٹوں کی ضروریات کو بھی پورا کیا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ چنیوٹ، گجرات اور گوجرہ کے کندہ کاری کے فرنیچر کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کے لئے حکومتی مدد اور سرپرستی کی ضرورت ہے۔

میاں کاشف اشفاق کا کہنا تھا کہ ملک میں فرنیچر کی درآمدات 4 ارب روپے جبکہ بدقسمتی سے برآمدات صرف 70 کروڑ روپے ہیں اور یہ اعداد وشمار مقامی فرنیچر کی صنعت کی حالت زار کو واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ 50 سے زائد بڑی فرنیچرکمپنیاں اور انٹیریئر ڈیزائنرز اس میگا ایونٹ میں اپنی مصنوعات کی نمائش کریں گے جبکہ اس نمائش کو دیکھنے کیلئے 2 سے اڑھائی لاکھ افرادکی آمد متوقع ہے۔

انہوںنے کہاکہ انٹیریئرز پاکستان ملک میں بین الاقوامی تجارتی نمائشوں کے آغاز اور پاکستان سے بین الاقوامی نمائشوں میں پاکستان سے ایک باہم مربوط صنعت کے طور پر شرکت کی طرف ایک قدم ہے اور اس سے نہ صرف اس صنعت کو فروغ حاصل ہو گا بلکہ اس سے جدید ٹیکنالوجی اور مہارتوں بارے بھی آگاہی پیدا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نمائش میں تمام برانڈز پر خصوصی رعایت دی جائے گی۔

پی ایف سی کے سکریٹری حامد محمود، جو کمیٹی کے سربراہ بھی ہوں گے، انہوںنے اجلاس میں بتایا کہ اگر مقامی مینوفیکچررز کو حکومت کی طرف سے جدید مہارتوں کی تربیت فراہم کی جائے، اور اس طرح کی نمائشیں دیگر شہروں خاص طور پر خلیجی ممالک میں لگائی جائیں تو برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بڑی کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں اس لئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فرنیچر مینوفیکچررز کے لئے ایک جامع اور حوصلہ افزا پیکج کا اعلان کیا جائے اور انہیں بیرون ملک اپنی مصنوعات کی نمائش میں مدد دی جائے۔ اس سلسلے میں کوارڈینیشن کیلئے پی ایف سی کے مارکیٹنگ مینیجر عدنان افضل کو خصوصی ٹاسک سونپا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :