دنیا میں 70 لاکھ افراد ذیابیطس کا شکار ،ْپاکستان ساتویں نمبر پر آگیا

پیر 13 نومبر 2017 16:27

حیدر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) ماہرین طب نے کہا ہے کہ پاکستان میں 70لاکھ افراد ذیابیطیس میں مبتلا ہیں جس کی وجہ واک نہ کرنا اور ٹائم پر خوراک نہ لینے سمیت فاسٹ فوڈ اور سافٹ ڈرنک کا بے تحاشہ استعمال ہے۔ذیابیطیس کے خلاف عالمی دن کے موقع پر حیدرآباد پریس کلب میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے میڈیسن کے پروفیسر عمران علی شیخ اور دیگر ماہرین نے ذیابیطیس کے حوالے سے اعداد و شمار بیان کئے اور احتیاطی تدابیر بھی واضح کیں۔

انہوں نے کہا کہ 1998 کے نیشنل ڈائبیٹک سروے کے مطابق صوبہ سندھ کے دیہات کی 11عشاریہ 9 فیصد جبکہ 13فیصد شہری آبادی شوگر کے مریضوں کی تھی اور 2017 کے اگست کے مہینے میں ہونے والے سروے کے مطابق سندھ کی 26 فیصد سے زائد آبادی ذیابیطیس میں مبتلا ہے۔

(جاری ہے)

سروے کے مطابق پاکستان کی موجودہ آبادی میں 70لاکھ شہری ایسے ہیں جو مذکورہ مرض میں مبتلا ہیں جس کی وجہ فاسٹ فوڈ اور سافٹ ڈرنک کا بے تحاشہ استعمال اور ورزش نہ کرنے سمیت وقت پر کھانانہ کھانا ہے۔

ماہرین کے مطابق 125 ایم ایل کی ایک سافٹ ڈرنک میں چینی کے 4 چمچ ہوتے ہیں جبکہ ایک برگر میں 380 کیلریز اور چھوٹی چپاتی میں 60 اور درمیانی میں 80 کیلریز موجود ہوتی ہیں، اس لئے ہمارے یہاں جو بھاری کیلریز والے برگر اور سافٹ ڈرنک کا استعمال ذیابطیس ہونے کی اہم وجوہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ذیابطیس سے بچنے کے لئے کم سافٹ ڈرنک اور بار بی کیو اشیاء کے استعما ل کو ترک کرنا ہوگا اور روزانہ کھانے سے پہلے 20 منٹ یا ایک ہفتے میں 60 منٹ تیز واک کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت تک 70 لاکھ افراد شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں اور اگر اس کی روک تھام نہ کی گئی تو سندھ میں چند سالوں میں یہ تعداد بڑھ کر ایک کروڑ سے زیادہ ہوجائیگی۔

متعلقہ عنوان :