ملی مسلم لیگ پر پابندی کا معاملہ ،ْ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق کو جواب جمع کرانے کیلئے 2 ہفتے کی مہلت دیدی

پیر 13 نومبر 2017 16:25

ملی مسلم لیگ پر پابندی کا معاملہ ،ْ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق کو ..
اسلام آبا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء)اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملی مسلم لیگ پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر جواب جمع کرانے کیلئے وفاق کو 2 ہفتے کی مزید ملہت دے دی۔ پیر کو جسٹس عامر فاروق نے ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن پر پابندی کے خلاف درخوست پر سماعت کی۔سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ الیکشن کمیشن اور وفاق نے عدالتی نوٹس کے باوجود جواب جمع نہیں کرایا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد محمود عدالت میں پیش ہوئے اور جواب جمع کرانے کیلئے وقت طلب کیا جبکہ درخواست گزار کی جانب سے راجا رضوان عباسی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ آئین کے مطابق ہر شخص کو سیاسی جماعت بنانے کا حق حاصل ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن پر لگائی گئی پابندی غیر آئینی ہے۔

(جاری ہے)

جس پر جسٹس عامر فاروق نے وفاق کی استدعا منظور کرتے ہوئے 2 ہفتوں کی مہلت دے دی ،ْمذکورہ کیس کی اگلی سماعت 5 دسمبر کو ہوگی۔26 اکتوبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اور سیکرٹری داخلہ کو ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل) کی سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹریشن کی منسوخی کے حوالے سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کیے تھے۔

خیال رہے کہ ملی مسلم لیگ پر کالعدم جماعت الدعوة سے منسلک ہونے کا الزام ہے جس پر الیکشن کمیشن نے ان کی سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹریشن کی درخواست کو منسوخ کردیا تھا بعد ازاں ایم ایم ایل نے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔11 اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی سیاسی جماعت ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن کی درخواست مسترد کردی تھی ،ْیہ فیصلہ اس سے قبل وزارت داخلہ کی جانب سے کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب کے بعد کیا گیا تھا جس میں انہوں نے ملی مسلم لیگ پر پابندی لگانے کی تجویز دی تھی۔

8 اگست 2017 کو کالعدم جماعت الدعوة نے نئی سیاسی جماعت ملی مسلم لیگ کے نام سے سیاسی میدان میں داخل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے جماعت الدعوةسے منسلک رہنے والے سیف اللہ خالد کو اس پارٹی کا پہلا صدر منتخب کیا تھا۔