لاہور ہائیکورٹ،کسٹم انٹیلی جنس ونگ کے تفتیشی افسران کی تقرریاں کالعدم قرار دینے کی درخواست پر جواب طلب

پیر 13 نومبر 2017 15:07

لاہور ہائیکورٹ،کسٹم انٹیلی جنس ونگ کے تفتیشی افسران کی تقرریاں کالعدم ..
لاہور۔13 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کے تفتیشی افسران کی تقرریاں کالعدم قرار دینے کیلئے دائر درخواست پرڈی جی کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ سمیت فریقین سے جواب طلب کر لیا،دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل وسیم احمد ملک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ کسٹم ایکٹ کے سیکشن 3-A کے تحت ایف بی آر کے کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں تعلیم اور تجربہ پر پورا اترنے والے تفتیشی افسران براہ راست بھرتی کرنا لازم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ قانون کے برعکس بورڈ آف ریونیو کے ناتجربہ کار اور من پسند افسران کوکسٹم کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں ٹرانسفر کر کے تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت ایک ہی ادارے کا کوئی بھی افسر بیک وقت انتظامی اور تفتیشی اختیار استعمال نہیں کر سکتا۔انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ایف بی آرسے ٹرانسفر ہو کرکسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں آنے والے تفتیشی افسران کی تعیناتیاں کالعدم قرار دے جس پر عدالت نے فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :