ایرانی فٹ بالر کا خامنہ ای سے معذرت سے انکار،

فٹ بال کلب نے ٹیم سے نکال دیا

پیر 13 نومبر 2017 12:19

تہران۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2017ء) ایران کے فٹ بال کلب نے قومی ٹیم کے کپتان مسعود شجاعی کو اسرائیل کے خلاف ایک میچ میں حصہ لینے پر آیت اللہ علی خامنہ ای سے معذرت نہ کرنے پر ٹیم سے نکال دیا ہے۔ایران کے سپورٹس اخبار ’خبر ورزشی‘ کی رپورٹ کے مطابق مسعود شجاعی سے کہا گیا تھا کہ وہ انسٹا گرام پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای سے تحریری طور پر معافی مانگیں کہ انہوں نے ایتھنز میں ہونے والے فٹ بال مقابلوں میں یونانی فٹ بال کلب ’پانینیس‘ کے ساتھ ملک کر اسرائیلی فٹ ٹیم کے خلاف مقابلے میں حصہ لیا تھا۔

تاہم شجاعی نے سپریم لیڈر سے کسی قسم کی معذرت کرنے سے انکار کردیا اور کہا ہے کہ اس نے جو کچھ کیا وہ محض پیشہ وارانہ اصولوں کے مطابق کیا ہے۔

(جاری ہے)

اخباری رپورٹ کے مطابق ایک دوسرے کھلاڑی احسان حاج صفی کو بھی ایرانی سیاسی حلقوں اور حکومتی عہدیداروں کی طرف سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں صفی بھی ایتھنز میں ہونے والے اسرائیل کے خلاف میچ میں موجود تھے۔ انہوں نے اس میچ میں شرکت پر معافی مانگ لی ہے جس کے بعد اسے ٹیم میں بحال کر دیا گیا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران میں فٹ بال ٹیم کے کپتان کو پاسداران انقلاب سے معافی مانگنے پر مجبور کرنا ریاست اور حکومت کا سپورٹس کے امور میں کھلی مداخلت کا واضح ثبوت ہے۔