ہراس غیر جمہوری عمل کی مخالفت کی جائیگی جو آئین ،پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کو نقصان پہنچائے ، ڈاکٹر عبدالمالک

ملک کومعاشی ،سیاسی اور معاشرتی استحکام صرف جمہوریت ہی دے سکتی ہے ،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ودیگر کا تقریب سے خطاب

اتوار 12 نومبر 2017 18:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2017ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی ہراس غیر جمہوری عمل کی مخالفت کریگی جو آئین ،پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کو نقصان پہنچائے گا ملک کومعاشی ،سیاسی اور معاشرتی استحکام صرف جمہوریت ہی دے سکتی ہے محمد حسین عنقا،گل خان نصیر، عبداللہ جمالدینی بلوچستان کی تاریخ میں سرخیل سیاسی قیادت تھے انکی سیاسی جدوجہد کو اجاگر کرنے سے قومی تحریک و تاریخ سے آشنائی اور تقویت حاصل کی جاسکتی ہے شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ ایماندار،بہادر ،ڈسیلنڈ اور کمٹڈشخصیت کے مالک تھے ان خیالات کا اظہارانہوں نے اتوار کو نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیراہتمام پارٹی کے بانی رہنما اور سابق سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ کی برسی کی مناسبت سے کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرسینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی،ضلعی صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی،بی ایس او پجار کے جونیئر وائس چیئرمین آغا داود شاہ ، صوبائی فنانس سیکرٹری موسیٰ جان خلجی ،دانشور و قلمکار راحت ملک ،ڈاکٹر موہن کمار ، صدیق پانیزئی ،ضلعی نائب صدر محمد حنیف کاکڑ،ضلعی رابطہ سیکرٹری میر حیدررئیسانی ،ڈاکٹر نورقاضی ،آصف رئیسانی ،صوبائی لیبر سیکرٹری عبیدلاشاری نے بھی خطاب کیا۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ کی سیاسی خدمات پر انکو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر یاسین بلوچ میں تمام سیاسی خوبیاں موجود تھیںوہ اپنے عوام،سرزمین اورسیاسی نظریقے سے کمٹڈہونے کے ساتھ ایماندار ،بہادر اور ڈسیلنڈ شخصیت کے مالک تھے بلوچ تاریخ میں خیر جان ،عبدالنبی ، فدا ، مولا بخش دشتی بہت بڑے رہنما تھے ہماری بدقسمتی رہی ہے چار قومی ر ہنماوں کو غدار کہہ کر گناہ کبیرہ کیا گیا مولا بخش دشتی ، فدا بلوچ ،حبیب جالب ، رازق بگٹی جیسی قیادت کی نظیر ملنا ممکن نہیں ڈاکٹر یاسین بلوچ ان قومی رہنماوں کے سیاسی ہمسفر تھے انہوں نے کہا کہ ہماری مشکل یہ ہے کہ محمدحسین عنقا، گل خان نصیر، عبداللہ جمالدینی ، اختر بارکزئی ، لعل بخش رند، لعل محمدیار، بابو شورش ملک فیض دہوار، سعید دہوار جیسے قومی سیاسی استاد اور رہنماؤں کو ہم صرف شاعر سمجھتے ہیں تاریخ کو پڑھنے سے ہی آشنائی ملتی ہے ان میں سے ہر ایک شخصیت نے عظیم اور تاریخی جدوجہد کی اس زمانے کی قید و بندکی صعوبتیں برداشت کیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈاکٹر یاسین بلوچ کی سیاسی جدوجہد کے سانچے اور کسوئی میں رکھ کر اپنا موزانہ کرنا ہوگاتب ہم ڈاکٹر یاسین بلوچ کی سیاسی فکر اور نظریے کو سمجھ سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں انتشار کی کیفیت بنائی جارہی ہے اور جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا جارہا ہے نیشنل پارٹی جمہوری جماعت ہے اور جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے خلاف ہونے والی ہرقسم کی سازش کی مخالفت کرتے ہوئے جمہوریت اور پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑارہے گی ۔

سینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی نے ڈاکٹریاسین بلوچ کو سیاسی استاد اور تاریخ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی کے کارکنوں کو انکی سیاسی جدوجہد سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے انکی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرنا ہوگاہم سب شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ کے شاگرد ہیں اورانکی سیاسی جدوجہد کی بدولت آج نیشنل پارٹی ملک کی بہترین جمہوری جماعت ہے نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی ،بی ایس او کے جونیئر وائس چیئرمین اوردیگر نے شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ کی سیاسی جمہوری جدوجہد کو پارٹی کیلئے مشعل راہ قررار دیتے ہوئے کہا کہ انکا سیاسی نظریہ اور جدوجہد کو پارٹی کی تقویت کی طرف لے جاکر ہم انکو خراج عقیدت پیش کرسکتے ہیں اس موقع پر ورکنگ کمیٹی کے ممبر چیئرمین مارکیٹ کمیٹی عبدالصمد بلوچ، ضلعی جنرل سیکرٹری علی احمدلانگو، آصف جان مسیح ، ورکنگ کمیٹی کے ممبر مشکور انور، ملا برکت، ارباب نذیر ، عاصم بنگلزئی،بی ایس او پجار کے صوبائی جنرل سیکرٹری عمران بلیدی ،رسول بخش ،شفقت ناز ،گورگین بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔