سینیٹر مشاہد اللہ خان پارٹیز 23کانفرنس میں شرکت کرنے والے (آج)جرمنی پہنچیں گے

اتوار 12 نومبر 2017 15:40

ا سلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2017ء)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان پارٹیز 23کانفرنس میں شرکت کرنے والے پاکستانی وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (آج) جرمنی کے شہر بون پہنچیں گے۔ وفاقی وزیر سینیٹر مشاہد اللہ خان پارٹیز کے ساتھ ہونے والے معاہدہ کے تحت پاکستان کی مختلف کامیابیوں اور پورے کئے گئے وعدوں بارے بتائیں گے ۔

یہ کانفرنس 6نومبر سے شر وع ہوئی تھی اور 17نومبر 2017ء تک جاری رہے گی۔رکن ممالک بطورپارٹیز معاہدوں اور خصوصاً پیرس معاہدوں پر تیزی سے عمل درآمد کی حکمت عملیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں جبکہ پیرس معاہدہ سے امریکا کے نکل جانے سے اس معاہدہ پر عملدرآمد پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا جانا بھی کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل ہے ۔

(جاری ہے)

کانفرنس کا اعلیٰ سطحی اجلاس اب 13نومبر سے ہو رہا ہے جس میں مختلف وفود کے سربراہان اہم ترین تقریبات میں حصہ لیں گے ۔ جرمنی کے ماحولیاتی نگرانی کے ادارہ نے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلییوں سے سب سے زیادہ متاثرہ 7ممالک میں شامل کیا ہے ۔پوری دنیا میں اس وقت خارج ہونے والی کاربن میں پاکستان کا حصہ صرف 0.08فیصد ہے ۔اس فورم کو پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے لاحق ہونے والے خطرات کی نشاندہی کیلئے استعمال کیاجائیگا اور پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات میں کمی لانے کے سلسلہ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو اجاگر کیاجائیگا۔

کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی) کنوینشن بارے اہم ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے ۔ کانفرنس میں سی او پی کے رکن تمام ممالک کی کانفرنس میں نمائندگی ہوتی ہے جس میں وہ سی او پی کی دیگر قانونی دستاویزات کو قبول کرنے اور عملدرآمد کا جائزہ لیتے ہیں اور کنونشن پر موثر ترین عملدرآمد کو فروغ دینے کیلئے ضروری فیصلے کرتے ہیں۔ سی او پی کا اہم ترین کام قومی سطح پر ابلاغ کرنا اورکاربن کا اخراج روکنے کے حوالہ سے دریافتوں کاجائزہ لینا ہے۔ کانفرنس میں دی گئی معلومات اور اطلاعات کی بنیاد پر سی او پی پارٹیز کی طرف سے کئے گئے اقدامات کے اثرات کا تجزیہ کرتی ہے۔ اور کنونشن کے اغزاض و مقاصد کے حصول کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے ۔