پنگریو،انکم ٹیکس کی عدم ادائیگی،سندھ بھرکے بلدیاتی اداروں کے اکائونٹس منجمد کر دیئے گئے

سندھ بینک سے چیک کیش نہ ہونے کے باعث ٹھیکیداروں کو بھی ترقیاتی کاموں کے بل ادا کرنے کا سلسلہ معطل، بلدیاتی اداروں کی کار کردگی متاثر ہو کر رہ گئی

ہفتہ 11 نومبر 2017 20:05

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2017ء) انکم ٹیکس کی عدم ادائیگی،سندھ بھرکے بلدیاتی اداروں کے اکائونٹس منجمند کر دیئے گئے، سندھ بینک سے چیک کیش نہ ہونے کے باعث ٹھیکیداروں کو بھی ترقیاتی کاموں کے بل ادا کرنے کا سلسلہ معطل، بلدیاتی اداروں کی کار کردگی متاثر ہو کر رہ گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سندھ بھر کی یونین کونسلوں،ٹائون کمیٹیوں، میونسپل کمیٹیوں اور ڈسٹرکٹ کائونسلوں سمیت تمام بلدیاتی اداروں کے اکائونٹس منجمند کر دیئے گئے ہیں اور سندھ بینک سے بلدیاتی اداروں کے بل او ر چیک کیش ہونا بند ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کی کار کردگی متاثر ہو رہی ہے محکمہ بلدیات کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سندھ کے بلدیاتی اداروں پر محکمہ انکم ٹیکس کے واجبات ہیں جن کی وصولی کے لئے تا حکم ثانی ان اداروں کے کھاتے منجمند کر دیئے گئے ہیں اور اس ضمن میں سندھ بینک ،محکمہ خزانہ و دیگر متعلقہ اداروں کو تحریری احکامات موصول ہوگئے ہیں کھاتے منجمند ہونے کے باعث کئی بلدیاتی اداروں کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی بند ہو گئی ہے جبکہ بلدیاتی اداروں کے ٹھیکیداروں کو ترقیاتی کاموں کے بلوں کی رقوم کی ادائیگی بھی معطل ہو گئی ہے چیک پاس نہ ہونے کے باعث بلدیاتی اداروں کی انتظامیہ روزمرہ اور ایمرجنسی کے کاموں کے لئے رقم نکلوانے سے بھی محروم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کی کار کردگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور بلدیاتی اداروں کے منتخب سربراہ اور سرکاری افسران اکائونٹس منجمند ہو نے کے باعث پریشانی کا شکار ہیں سندھ میں بلدیاتی اداروں کے معاملات چلانے کے لئے منتخب عوامی نمائیندے بیوروکریسی کی جانب سے بے جا مداخلت اور قواعدو ضوابط غیر ضروری طور پر سخت کئے جانے کے باعث پہلے ہی نالاں دکھائی دیتے تھے مگر اب اکائونٹس منجمند ہونے کے باعث ان نمائیندوں میں مایوسی بھی پائی جاتی ہے اس حوالے سے متعدد اداروں کے منتخب عوامی نمائیندوں نے نام شائع نہ کر نے کی درخواست پر بتایا کہ بیورو کریسی ہر صورت میں موجودہ بلدیاتی نظام کو ناکام کرنا چاہتی ہے ان نمائیندوں نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی اداروں کے انتخابات سے قبل تمام امور بیورو کریسی کے پاس تھے اور بیوروکریسی بری طرح سے بلدیاتی اداروں کے وسائل لوٹ رہی تھی مگر انتخابات کے بعد اختیارات منتخب عوامی نمائیندوں کو منتقل ہونے کے باعث سرکاری افسران کی لوٹ مار کم ہو گئی ہے اس لئے بلدیاتی اداروں کے معاملات میں بلاجواز طور پر مداخلت کئے جانے کے ساتھ ساتھ ایسے رولز بنا دیئے گئے ہیں کہ منتخب عوامی نمائیندے ان افسران کے محتاج بن کر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے موجودہ بلدیاتی ادارے عوام کے بنیادی مسائل حل کر نے میں ناکام ہو گئے ہیں اور عوام منتخب عوامی نمائیندوں سے مایوس ہو تے جارہے ہیں۔