آج ہم اللہ تعالیٰ کے آگے سرباسجودہیں ایک سال کے انتظار کے بعد اپنے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے یادگارِ شہداء پہنچے ہیں،ڈاکٹر فاروق ستار

یادگارِ شہداء پر حق پرست شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرینگے ،شہداء کے مقروض ہیں ،ہم عہد کرینگے انکا قرض اتاریں ، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ لیاقت علی خان چوک المعروف مکا چوک پر میڈیا نمائندگان اور کارکنان سے خطاب

ہفتہ 11 نومبر 2017 20:01

آج ہم اللہ تعالیٰ کے آگے سرباسجودہیں ایک سال کے انتظار کے بعد اپنے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2017ء) سربراہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار کی اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ یادگارِ شہداء پر حاضری کیلئے پہنچے تو کارکنان و ذمہ داران کی بڑی تعداد بھی لیاقت علی خان چوک المعروف مکا چوک پہنچ گئے۔ ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ لیاقت علی خان چوک المعروف مکا چوک پر میڈیا نمائندگان اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے چاہنے اور ماننے والے حق پرست عوام آج ہم اللہ تعالیٰ کے آگے سرباسجود ہیں کہ آج اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ اعزاز دیا کہ ایک سال کے انتظار کے بعد اپنے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے یادگارِ شہداء پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہماری نیت اور ہمارے اخلاص کو قبول کیا۔

(جاری ہے)

ہم ایک بار پہلے بھی یہاں آئے تھے لیکن ہمیں جانے نہیں دیا گیا تھا۔ آج ہم یادگارِ شہداء پر حق پرست شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کریں گے اور ہم ان شہداء کے مقروض ہیں اور ہم عہد کریں گے کہ ہم انکا قرض اتاریں گے اور انکے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مہاجروں کی عزت و آبروں کو بحال کریں گے اور انکا سر کبھی جھکنے نہیں دیں گے۔

ہم پاکستان کے ہر شہری ، ہر مہاجر ، ہر پاکستانی اور ہر مظلوم کو یہ موقع دیں گے کہ وہ سر اٹھا کر چلے کسی کا سر نہیں جھکے اور عزت کے ساتھ زندہ رہے اور عزت کے ساتھ مرے یہی ہمارا نصب العین ہے۔ انہوں نے کہا کہ 23 اگست کو جب ہم نے پاکستان ، آئین پاکستان، ریاست پاکستان اور پاکستان زندہ باد کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا تو حق پرست عوام نے ہم پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور جسکی تازہ مثال ایم کیو ایم پاکستان کا 05 نومبر کو ہونے والے جلسہ میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت ہے۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ 09 نومبر کی میری پریس کانفرنس میں میں نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا، میں ہر عدالت میں جانے کیلئے تیار ہوں ، نیب میں پیش ہونے کیلئے بھی تیار ہوں۔ 2018ء کے انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں خصوصاً سربراہوں کو خود کو عوامی احتساب کیلئے پیش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حقیقی معنوں میں اگر کوئی قومی سیاسی جماعت ہے تو وہ صرف اور صرف متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ہے۔

کسانوں کی ہاریوں کی بات ہم کررہے ہیں، لینڈ ریفارم ہو انہیں زمینیں دی جائے، نوجوانوں کو آسان قرضے دیئے جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ہمارے شہداء کے لواحقین، عمران فاروق اور خالد بن ولید کے اہل خانہ یہاں پر موجود ہیں اور وہاں سب ہمارے ساتھ یادگارِ شہداء جائینگے۔ ہم انہیں یقین دلانے جارہے ہیں کہ ہم کوئی چوری ، لوٹ کھسوٹ برداشت نہیں کرئینگے۔

نہ صرف مہاجربلکہ سندھی، سرائیکی، بلوچی، پنجابی اور تمام قومیتوں کے مظلوم عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میںاس بات پر افسوس کرتا ہوں کہ عوام و کارکنان کو یادگارِ شہداء پر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ہم پرامن لوگ ہیں ہمیں پرامن رہنا ہے جب پاکستان پرامن رہ کر بنایا تو پاکستان بچانے کیلئے بھی ہمیں پرامن رہنا ہے۔ نظم و ضبط، پتنگ اور ایم کیو ایم پاکستان ہماری شناخت ہے اسے ہم نہیں جانے دیں گے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ ہم نے کارکنان کو آنے سے منع کیا تھا لیکن اس کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں کارکنان یہاں آئے میں انکا شکریہ ادا کرتا ہوں لیکن یادگارِ شہداء پر عوام و کارکنان کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے خطاب کا اختتام ان اشعار کے ساتھ کیا کہ ’’نہ منہ چھپا کر جیئے نہ سر جھکا کر جیئے ، اب ایک رات کم جیئے تو کم ہی سہی، یہی بہت ہے کہ مشعلیں جلا کر جیئے‘‘۔

اپنے مختصر خطاب کے بعد سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار ، اراکین رابطہ کمیٹی، شہداء کے لواحقین، حق پرست اراکین اسمبلی، حق پرست بلدیاتی نمائندگان و ذمہ داران کے ہمراہ لیاقت علی خان چوک المعروف مکا چوک سے پیدل یادگارِ شہداء کی جانب چل پڑے۔