لکی مروت،سڑکوں کی ابتر حالت نے صوبائی حکومت کی ترقی و خوشحالی لانے کے دعوئوں کا پول کھول دیا

ہفتہ 11 نومبر 2017 18:36

لکی مروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2017ء)لکی مروت کے دیہی علاقوں میں سڑکوں کی ابتر حالت نے صوبائی حکومت کی طرف سے نچلی سطح پر ترقی و خوشحالی لانے کے دعوئوں کا پول کھول دیا لکی سٹی کے نواح میں واقع زیادہ تر دیہی علاقوں کو جانے والی بلیک ٹاپ سڑکیں کھنڈرات میں بدل چکی ہیں اور انہیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ گذشتہ چند سالوں کے دوران ان کی مرمتی اور بحالی پر ایک پائی تک خرچ نہیں کی گئی یہ سڑکیں متعدد دیہاتوں کو نہ صرف آپس میں ملاتی ہیں بلکہ دیہاتی عوام کے لئے شہروں کے ساتھ رابطے کا واحد ذریعہ بھی ہیں شہر کے نواح میں واقع وانڈہ امیر اور لنڈ احمد خیل دیہاتوں تک پختہ سڑکیں زبوں حالی کا شکار ہیں اور یہ متعلقہ نااہل حکام کی غفلت و لاپرواہی کا صور پھونک رہی ہیں دلچسپ امر یہ ہے کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو ہر سال سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور بحالی کے لئے کروڑوں روپے فنڈز جاری کیا جاتا ہے لیکن یہ خطیر رقوم کہاں خرچ کی جاتی ہیں اس کا شاید کسی کو علم نہیں لکی میانوالی شاہراہ سے مذکورہ دونوں دیہاتوں اور ان سے منسلک چھوٹی چھوٹی دیہی آبادیوں کی طرف جانے والے یک رویہ سڑکوں کی حالت زار چیخ چیخ کر ایم اینڈ آر فنڈ کے نامناسب اور غیر شفاف استعمال کا نوحہ پیٹ رہی ہیں وانڈہ امیر اور لنڈ احمد خیل سڑکوں پر بڑے بڑے گڑھے ہیں اس کے علاوہ ان پر ریت کے ڈھیر پڑے رہتے ہیں دوران سفر گاڑیاں ہچکولے کھاتی ہیں تو دوسری طرف سڑک پر پڑی ریت سے ایسا گرد و غباراٹھتا ہے کہ انسان اللہ کی پناہ مانگنے پر مجبورہوجاتا ہے دیہی عمائدین کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی سالوں کے دوران انہوں نے سڑکوں پر تعمیر و مرمت کا کام نہیں دیکھا اگر ایسا کچھ ہوا بھی ہو تو صرف سر کاری فائلوں تک محدود ہوگا انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت دونوں دیہی سڑکوں کی کشادگی اور تعمیر و مرمت کے لئے خصوصی فنڈز فراہم کرے۔