ترقیاتی فرق ختم کرنے کیلئے ترقی پذیر ممالک کی مدد کی جائے ، چین

علاقائی اقتصادی یکجہتی،ایشیا و بحرالکاہل میں کھلی معیشت کی تشکیل، آزاد تجارت کو فروغ دیا جا ئے،چین روس کیساتھ اپیک تعاون،مشاورت ، ایشیائی اور بحرالکاہلی علاقے میں آزاد تجارتی زون کی تعمیر اور باہمی روابط کے فروغ پر تیار ہے،چین روس کیساتھ اصلاحات اور تخلیق کیلئے کوشش کرنا چاہتا ہے،چینی صدر شی جن پنگ

ہفتہ 11 نومبر 2017 16:43

ڈانانگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 نومبر2017ء) چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ترقیاتی فرق ختم کرنے کیلئے ترقی پذیر ممالک کی مدد کی جائے ، علاقائی اقتصادی یکجہتی کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جائے،ایشیا و بحرالکاہل میں کھلی معیشت کی تشکیل اور آزاد تجارتی علاقے کی تعمیر کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جا ئے ۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کے صدر مملکت شی جن پنگ نے ویت نام کے شہر ڈانانگ میں منعقدہ اپیک اور آسیان رہنماوں کے مذاکرات کے دوران کہا کہ اپیک ایشیا و بحرالکاہل علاقے میں اقتصادی تعاون کا سب سے بااثر پلیٹ فارم ہے جب کہ آسیان ایشیا میں سب سے لچکدار علاقائی یکجہتی کی تنظیم ہے۔

دونوں نظاموں کے درمیان تعاون کا بڑا رجحان ہے۔شی جن پنگ نے اپیک اور آسیان کے تعاون کے بارے میں کئی تجاویز پیش کیں ۔

(جاری ہے)

پہلی تجویز یہ کہ علاقائی اقتصادی یکجہتی کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جائے ۔ایشیا و بحرالکاہل میں کھلی معیشت کی تشکیل دی جانی چاہیئے اور ایشیا و بحرالکاہل آزاد تجارتی علاقے کی تعمیر کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جانا چاہیئے۔

صدر شی کی طرف سے پیش کی گئی دوسری تجویز یہ ہے کہ باہمی رابطوں کے لیے تعمیر کو مشترکہ طور پر آگے بڑھایا جائے۔اپیک اور آسیان کے کردار کو بروئے کار لاتے ہوئے مزید وسیع اور گہرائی تک باہمی رابطوں کا نیٹ ورک بنایا جانا چاہیئے ۔تیسری یہ کہ شراکت داری پر مبنی پائیدار ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جائے ۔ شی نے کہا کہ ہمیں اپنی ترقیاتی حکمت عملی کو اقوام متحدہ کے دو ہزار تیس کے لیے پائیدار ترقی کے ایجنڈے سے موثر طور پر منسلک کرنا چاہیئے۔

ترقی پذیر اراکین کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے مدد کی جائے تاکہ ترقیاتی فرق کو کم کیا جا سکے ۔ بعد ازاں چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کی ۔ جس میں شی نے کہا کہ چین روس کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندی تک پہنچانے کی کوشش کرنا چاہتا ہے تاکہ ایک دوسرے کی سلامتی اور ترقی کو مزید فروغ دیا جا سکے اور علاقائی و عالمی امن و استحکام کا تحفظ کیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں چین کی خصوصیت کا حامل سوشلزم نئے عہد میں داخل ہوا ہے ۔ روس بھی ملک اور عوام کی خوشحالی کے لئیے ترقی کی راہ پر چل رہا ہے ۔دونوں ممالک کی ترقی کی کلیدی مدت میں چین اور روس کے تعلقات کو بھی ترقی کے نئے مواقع ملے ہیں ۔ دونوں فریقین کو باہمی حمایت کی بنیاد پرجامع تعاون کو مضبوط بنانا چاہیئے ۔ شی جن پنگ نے کہا کہ اپیک ایشیائی اور بحرالکاہلی علاقے میں اقتصادی تعاون کے حوالے سے سب سے اہم نظام ہے ۔۔

متعلقہ عنوان :