نواز شریف کو کسی صورت عدالتوں کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے اگر کریں گے تو نقصان اٹھائیں گے،حدیبیہ ملز والا مسئلہ عدالتوں میں بہت دفعہ سیٹل ہوانیب کیسز پر ابھی بہت سے مرحلے طے ہونے ہیں، سپریم کورٹ کے ججز کو متعصب قرار دینا درست نہیں ، اگرکوئی کنٹروورشل صورتحال بن جائے تو ججز خود ہی رضاکارانہ طور پر کیسز سے الگ ہو جاتے ہیں

سپریم کورٹ بار کے صدر سید کلیم احمد خورشید کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

جمعہ 10 نومبر 2017 22:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 نومبر2017ء) سپریم کورٹ بار کے صدر سید کلیم احمد خورشید نے کہا ہے کہ نواز شریف کو کسی صورت عدالتوں کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے اگر کریں گے تو نقصان اٹھائیں گے،حدیبیہ ملز والا مسئلہ عدالتوں میں بہت دفعہ سیٹل ہوانیب کیسز پر ابھی بہت سے مرحلے طے ہونے ہیں، سپریم کورٹ کے ججز کو متعصب قرار دینا درست نہیں ، اگرکوئی کنٹروورشل صورتحال بن جائے تو ججز خود ہی رضاکارانہ طور پر کیسز سے الگ ہو جاتے ہیں۔

وہ جمعہ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کررہے تھے۔سپریم کورٹ بار کے صدر سید کلیم نے کہا کہ آئین کے مطابق ہر ملزم کا یہ حق ہے کہ اسے فیئر ٹرائل ملے، فیئر ٹرائل کیا جائے تو کیسز کا قانونی اثر پڑتا ہے،سابق وزیراعظم نواز شریف کو عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہیے، کسی بھی صورت بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ ان کے فائدے میں نہیں رہے گا، وہ عدالتوں میں پیش ہو کر اپنے حقوق کا دفاع کریں، اگر عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے تو نقصان اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

سید کلیم احمد خورشید نے کہا کہ عدالتی فیصلے پبلک پراپرٹی ہونے میں ان پر فیئر تنقید ہوسکتی ہے، نواز شریف کے نیب کیسز پر ابھی بہت سے مرحلے طے ہونے ہیں، یہ حدیبیہ ملز والا مسئلہ عدالتوں میں بہت دفعہ سیٹل ہوا ہے، سپریم کورٹ کے ججز کے متعصب ہونے کی بات نہیں کی جا سکتی لیکن اگر کوئی کنٹروورشل صورتحال بن جائے تو ججز خود ہی رضاکارانہ طور پر کیسز سے الگ ہو جاتے ہیں، ججز کو متعصب قرار دینا درست نہیں مگر کسی بھی کیس کا معاملہ ان کے ضمیر پر چھوڑا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کیس کے حوالے سے ابھی حتمی رائے نہیں قائم کی جا سکتی ، اس کے بہت سے مرحلے ابھی طے ہونے والے رہتے ہیں۔