پانامہ میں کچھ نہیں ملا اس لئے حدیبیہ پیپر مل کا کیس کھولا گیا، نظرثانی پٹیشن اپیل نہیں ہوتی،ہمیں اپیل کا حق نہیں دیا گیا یہ حق تو مارشل لاء کے بدترین دنوں میں بھی دیا جاتا ہے، دانیال عزیز

نواز شریف اور ان کی ٹیم جس طرح اٹیک کر رہی ہے صاف نظر آرہا ہے کہ وہ کس کو نشانہ بنا رہے ہیں، (ن)لیگ والوں کو عدالتوں پر اعتماد نہیں،پھر بھی پیش ہو رہے ہیں، شہباز شریف کے کیس میں مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بچت ہو سکتی ہے،پیپلز پارٹی نے جو انصاف کا طریقہ کار اپنایا وہ (ن) لیگ والے بھی اپنائیں، پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر فیصل کریم کنڈی کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 10 نومبر 2017 22:27

پانامہ میں کچھ نہیں ملا اس لئے حدیبیہ پیپر مل کا کیس کھولا گیا، نظرثانی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 نومبر2017ء) وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پانامہ میں کچھ نہیں ملا اس لئے حدیبیہ پیپر مل کا کیس کھولا گیا، نظرثانی پٹیشن اپیل نہیں ہوتی،ہمیں اپیل کا حق نہیں دیا گیا یہ حق تو مارشل لاء کے بدترین دنوں میں بھی دیا جاتا ہے جبکہ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ا ور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی ٹیم جس طرح اٹیک کر رہی ہے صاف نظر آرہا ہے کہ وہ کس کو نشانہ بنا رہے ہیں، (ن)لیگ والوں کو عدالتوں پر اعتماد نہیں،پھر بھی پیش ہو رہے ہیں، شہباز شریف کے کیس میں مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بچت ہو سکتی ہے،پیپلز پارٹی نے جو انصاف کا طریقہ کار اپنایا وہ (ن) لیگ والے بھی اپنائیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز نے کہا کہ پانامہ کا کیس سیاسی ٹارگٹنگ تھی، پانامہ کا پٹاخہ نکل چکا ہے، اقامہ کو کوئی نہیں مان رہا، کچھ نہیں ملا اس لئے حدیبیہ پیپر مل کا کیس کھولا گیا، اس نا معلوم افراد کو ڈھونڈ لیں جو عدالت میں سے جا کر کاغذات غائب کر دیتے ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے پانامہ کیس میں لکھ دیا کہ یہ پولیٹیکل انجینئرنگ ہے، نیب نے راجہ پرویز اشرف کے کیس میں 4سال میں 4گواہ بھگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جے آئی ٹی میں پیش ہوئے، آپشن عمران خان کے پاس ہے کہ وہ اشتہاری ہیں اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوتے، ہمیں اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا جو کہ مارشل لاء کے بدترین دنوں میں بھی دیا جاتا ہے، نظرثانی پٹیشن اپیل نہیں ہوتی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ 10سال پہلے نواز شریف کو وطن واپسی پر ان کو اہل کیا گیا تھا، نواز شریف اور ان کی ٹیم جس طرح اٹیک کر رہی ہے صاف نظر آرہا ہے کہ وہ کس کو نشانہ بنا رہے ہیں، اداروں کا شکرائو موجود ہے، جمہوریت اور جمہوری عمل کو چلنا چاہیے، ہمیں ڈیڈ لاک کی طرف نہیں جانا چاہیے کہ کوئی تیسری قوت آئے اور کہے کہ سیاستدان سارے اس قسم کے آگئے ہیں، اسلام آباد کے ہوٹلوں میں آج کل گفتگو چل رہی ہے کہ ٹیکنوکریٹ یا قومی حکومت آرہی ہے یا مارشل لاء لگ جائے گا، مختلف کیسز میں مختلف بات چیت ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اگر کسی پر اعتماد نہیں ہے تو میں اس سے نہیں ملوں گا، (ن)لیگ والوں کو عدالتوں پر اعتماد نہیں ہے پھر بھی پیش ہو رہے ہیں، راجہ پرویز اشرف اور گیلانی صاحب کا نام ای سی ایل میں بھی ہے، پیپلز پارٹی کے لوگوں کے ساتھ انصاف کا جو طریقہ کار اپنایا گیا وہ (ن) لیگ والے بھی اپنائیں، شہباز شریف کے کیس میں مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بچت ہو سکتی ہے۔