سی ڈی اے نے لاء ونگ میں ریکارڈ کو محفوظ بنانے کیلئے ضابطہ کار جاری کر دیا

جمعہ 10 نومبر 2017 21:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 نومبر2017ء) کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے لاء ونگ میں ریکارڈ کو محفوظ بنانے اور گم ہونے کے خدشات سے پاک کرنے کے لیے ضابطہ کار جاری کر دیا ہے۔ اس ضابطہ کار کا اجراء ریکارڈ کے گم ہونے سے متعلق شکایات کا جائزہ لینے کے بعد عمل میں لایا گیا ہے۔ ادارے کے لاء ونگ کی مستقل و مستحکم معلوماتی بنیادوں پر ترقی کا عمل سی ڈی اے کے ممبر ایڈمنسٹریشن محمد یاسر پیر زادہ کے زیر سایہ آنے کے بعد جاری ہے۔

ممبر ایڈمنسٹریشن سی ڈی اے محمد یاسر پیر زادہ نے کہا کہ ادارے کے ریکارڈ کے گم ہونے کا بغور جائزہ لیا گیا جس سے یہ بات علم میں آئی کہ خصوصاً اسٹیٹ مینجمنٹ I- ،اسٹیٹ مینجمنٹII- کا ریکارڈ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کے جوابات کی تیاری کے لیے فراہم کیے جانے کے عمل دوران گم ہوا یا کسی شعبہ کی جانب سے کسی قانونی رائے کے لیے یا زیر سماعت مقدمات میں پیش کرنے کی غرض سے وکلاء کو بھجوایا گیا ریکارڈ / فائلیں جو بغیر کسی مختص دورانیہ کے انکی تحویل میں رہنے کے سبب سے لا علمی کا شکار ہو ا۔

(جاری ہے)

یہ ریکارڈ بہت اہم اورباعث ترقی ہونے کی وجہ سے اسی مناسب دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ محفوظ رکھنا بھی ضروری ہے جس کے لیے لاء ونگ میں فائلوں اور ریکارڈ کو محفوظ اور اسکی حساسیت کو قائم رکھا جا سکے۔ متذکرہ بالا نئے جاری کیے جانے والے ضابطہ کار کے مطابق لاء ڈائریکٹوریٹ یا کوئی ڈائریکٹور یٹ قانونی رائے کے لیے کسی وکیل کو نہیں بھجوائے گی ماسوائے لیگل ایڈوائزر یا ایڈیشنل لیگل ایڈوائزر سے رائے لی جا سکے گی۔

اس ضمن میں دو یوم سے زیادہ فائل بھجوانے میں تاخیر کی صورت میں متعلقہ ڈائری کلرک کو ذمہ دار ٹھہرایاجائے گا۔ اگر کسی کیس میں وکیل سے رائے لینی درکار ہو تو بذریعہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل فائل متعلقہ وکیل کو بھجوائی جائے گی۔ نئے جاری کیے جانے والے ضابطہ کار کے مطابق کسی بھی کیس کے متعلق اسکی موجودہ صورتحال سے معلومات حاصل کرنے کے لیے لاء ڈائریکٹوریٹ کا متعلقہ شعبہ اسکو مراسلہ ارسال کرے گا اور اسکے بارے میں دو یوم کے اندر جواب دینا لازم ہو گا بصورت دیگر ناکامی یا تاخیر کی صورت میں اس شعبے کے متعلقہ افسران یا وکلاء پر ذمہ داری عائد کر کے قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ادارے کی جانب سے سیکٹر F-8 میں ضلعی عدالتوں میں سول کیسوں کے لیے منتخب نمائندی(پیروکار) سعید خان کو قانونی رائے کے لیے فائل یا یکارڈ بھجوایا جائے گا ۔ وہ خود یا اسکا نمائندہ متعلقہ پینل کے وکلاء سے اپنے آفس میں بلا کر رائے لے کر دو یوم کے اندر فائل یا ریکارڈ واپس بھجوانے کا پابند ہو گا ۔ تاخیر کی صورت میں وہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لاء یا ڈپٹی ڈائریکٹر (لاء / لیبر) کے علم میں لانے کا پابند ہو گا بصورت دیگر اس تاخیر کے لیے ان نمائندوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

ادارے کے ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمات میں پیرا وائز جوابات کے لیے ایڈمن آفیسر (لیٹی گیشن I- ) یا اسکے بعد متعلقہ سٹاف کو بھجوایا جائے جو متعلقہ وکلاء کو دفتر میں بلا کر اسک کی تکمیل کو دو یوم میں مکمل کروانے کے پابند ہوں گے اور تاخیر کی صورت میں ڈپٹی ڈائریکٹر لائII- یا ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لاء کے علم میں لائیں گے بصورت دیگر انکو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ادارے کے لاء ونگ میں فائلوں کو وصول کرنے اور بھجوانے کی موئثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا اور متعلقہ افراد روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لاء / ایڈمن کو پیش کرنے کے پابند ہو گے جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لاء اور ایڈمن ہفتہ وار فائلوں کی وصولی اور بھیجنے کی رپورٹ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لاء کو پیش کرنے کا پابند ہو گا بصورت دیگر کسی بھی تاخیر کی صورت میں ذمہ داری کا تعین کر کے قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :