سپریم کورٹ بارے نوازشریف کے ریمارکس اعلیٰ عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ ہے ‘ سراج الحق

نوازشریف اپنے ماضی پر نظر ڈالنے اور کرپشن کے خاتمہ کے لئے تعاون کی بجائے سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں ،ان دھمکیوں سے احتساب کا عمل رکنے والا نہیں ‘ عوام حکمرانوں سے لوٹی دولت واپس لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ‘ قوم سپریم کورٹ کی پشت پرکھڑی ہے ،کسی کے دھمکانے ڈرانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ‘حکومت قبائلی عوام کے ساتھ دھوکہ اور مسلسل اپنے وعدوں سے انحراف کر رہی ہے‘ اعلان کے باوجود انہیں انضما م کا حق نہیں دیا جارہاہے‘ حکومت ختم نبوت کے حلف کو ختم کرنے والوں کو بھی ابھی تک سامنے نہیں لائی اور نہ انہیں سزاد ی، سربراہ جماعت اسلامی کا منصورہ میںشعبہ تعلقات عامہ کے ناظمین کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب

جمعہ 10 نومبر 2017 20:26

سپریم کورٹ  بارے  نوازشریف کے ریمارکس اعلیٰ عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 نومبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے بارے میں نوازشریف کے ریمارکس اعلیٰ عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ ہے بجائے اس کے نوازشریف اپنے ماضی پر نظر ڈالتے اور ملک سے کرپشن کے خاتمہ کے لیے تعاون کرتے ‘ وہ سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن ان دھمکیوں سے احتساب کا عمل رکنے والا نہیں ‘ عوام حکمرانوں سے لوٹی دولت واپس لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ‘ قوم سپریم کورٹ کی پشت پرکھڑی ہے کسی کے دھمکانے ڈرانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ‘حکومت قبائلی عوام کے ساتھ دھوکہ اور مسلسل اپنے وعدوں سے انحراف کر رہی ہے‘ اعلان کے باوجود انہیں انضما م کا حق نہیں دیا جارہاہے‘ حکومت ختم نبوت کے حلف کو ختم کرنے والوں کو بھی ابھی تک سامنے نہیں لائی اور نہ انہیں سزاد ی‘ قوم پوچھتی ہے کہ حکمران ختم نبوت کے حلف میں نقب لگانے والوں کو کیوں چھپا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو منصورہ میں شعبہ تعلقات عامہ کے ناظمین کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر راشد نسیم ، اظہر اقبال حسن و دیگر بھی موجود تھے ۔ تربیتی ورکشاپ میں ملک بھر سے جماعت اسلامی کے ضلعی ناظمین شعبہ تعلقات عامہ نے شرکت کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ احتساب کے ایک مستقل نظام کے بغیر ملک سے کرپشن ختم نہیںہوسکتی ۔ 70 سال تک لوٹ مار کرنے اور قومی دولت سے جیبیں بھرنے والوں کے کڑے احتسا ب کا مطالبہ پوری قوم کا ہے ۔

نوازشریف چاہتے ہیں کہ انہیں کوئی پوچھنے والا نہ ہو ۔ سابق وزیراعظم صرف انہی فیصلوں کو منصفانہ سمجھتے ہیں جو ان کے حق میں ہوں اگر ان کے خلاف فیصلہ آ جائے تو ان کی طبع پر ناگوار گزرتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے خلاف نوازشریف کے ریمارکس پر عام آدمی کو دکھ پہنچا ہے لوگ سوچ بھی نہیں سکتے کہ تین بار وزیراعظم رہنے والا شخص عدلیہ کے خلاف ایسی زبان استعمال کرے گا ۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن کے خلاف ہماری تحریک جاری ہے اور جب تک کرپٹ مافیا اور بنکوں سے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا ، کرپشن فری پاکستان تحریک جاری رہے گی ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ پانامہ لیکس کے دیگر کرداروں کے خلاف کاروائی کا جلد آغاز کیا جائے اور ساتھ ہی ایک ایسا میکنزم بنایا جائے کہ مال مسروقہ کی ریکوری ہوسکے ، لہٰذا بیرون ملک پڑی ہوئی قومی دولت کو واپس لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔

سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ حکومت نے ختم نبوت کے حلف میں ترمیم کرنے والوں کے خلاف ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی ۔ راجہ ظفر الحق کی صدارت میں بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آئی نہ مجرموں کو کوئی سزا دی گئی ۔ لوگ حیران ہیں کہ آخر حکومت ختم نبوت کے مجرموں کی سرپرستی کیوں کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کروڑوں عاشقان رسول ؐ کے جذبات سے کھیل رہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے وعدوں سے حکومت پیچھے ہٹ رہی ہے اور حکمران اپنے وعدوں سے مسلسل انحراف کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت قبائلی عوام سے دھوکہ کر رہی ہے لیکن فاٹا کے عوام اب انضمام کی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ حکومت کے لیے بہتر یہی ہے کہ اپنے وعدوں کا پاس کرے اور قبائلی عوام کو ان کی خواہش کے مطابق خیبر پختونخوا میں انضمام کا حق دے ۔