مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں معاملے پر پیپلز پارٹی کی قلابازیاں غیر سیاسی عمل ہے، آفتاب شیر پائو

نئے انتخابات پرانے مردم شماری کے تحت کرانا چھوٹے صوبوں کے عوام کے حقوق کی پامالی کے مترادف ہے، عمل سبوتاژ ہونے کا خدشہ ہے ، مرکزی چیئرمین قومی وطن پارٹی ملک کے بہترین مفاد میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے جائیں افغانستان کیساتھ بہتر تعلقات دونوں ممالک میں امن کے قیام کے لئے انتہائی ضروری ہے، شمولیتی جلسے سے خطاب

جمعہ 10 نومبر 2017 20:11

مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں معاملے پر پیپلز پارٹی کی قلابازیاں غیر ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 نومبر2017ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا ہے کہ مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی قلابازیاں ایک غیر سیاسی عمل ہے جو عوام اور جمہوریت کے مفاد میں نہیں ، انہوں نے کہا کہ نئے انتخابات پرانے مردم شماری کے تحت کرانا چھوٹے صوبوں کے عوام کے حقوق کی پامالی کے مترادف ہے اور اس سے انتخابات کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بہادر کلے پشاور میں ایک بڑے شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ممتازسیاسی و سماجی رہنماء حا جی ملنگ جان نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا نئے انتخابات کا انعقاد1998 کے مردم شماری کے مطابق کرانے کا مطالبہ ایک سوالیہ نشان ہے جس سے انکا غیر جمہوری رویہ ظاہر ہوتاہے جو جمہوریت کے تسلسل میں ایک رکاوٹ ہوگی اور اس سے سیاسی پارٹیوں کی نئی مردم شماری کے انعقاد کیلئے کی گئی جدوجہد پر پانی پھیر جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کے اس قسم کے غیر جمہوری مطالبات سے انتخابات کا عمل کھائی میں پڑ سکتا ہے جو ملک اور عوامی مینڈیٹ کیلئے باعث توہین ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی مردم شماری کے تحت صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حلقوں میں اضافہ عوام کیلئے خوش ائند ہے لیکن کسی بھی ائینی یا قانونی انتشار کی صورت میںچھوٹے صوبوں کے عوام اپنے قانونی حق سے محروم ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا تسلسل ملکی ترقی اور خوشحالی کے لئے ناگزیر ہے انہوں نے بہترین جمہوریت کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عوامی مینڈیٹ کے طاقت کو فروغ ملے گا اور جمہوریت مضبوط ہوگی تو عوام ایک طاقت کی صورت احتیار کرینگے۔ آفتاب شیرپائو نے کہا کہ انکی جماعت جمہوریت کے فروغ پر یقین رکھتی ہے اور چاہتی ہے کہ موجودہ اسمبلیاں اپنی آئینی مدت پوری کریں اور انتخابات کا انعقاد شیڈول کے مطابق ہو۔

انہوں نے کہا کہ قبل از وقت یا انتخابات میں تاخیر دونوں صورتیں جمہوریت کے عمل کا حصہ نہیں ہے اور اس سے ادارے اور ملک کمزور ہوگا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے موجودہ خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بہترین مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے جائیں افغانستان کیساتھ بہتر تعلقات دونوں ممالک میں امن کے قیام کے لئے انتہائی ضروری ہے ۔

انہوں کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے دونوں جانب پختون آباد ہیں اور دونوں جانب بد امنی اور غیر یقینی کی صورت میں دونوں ممالک کے عوام اور باالخصوص پختون متاثر ہونگے۔ آفتاب شیرپائو نے فاٹا کے مردم شماری کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے مردم شماری میں فاٹا کے عوام کی آبادی کو کم ظاہر کرنا ایک بہت بڑی ناانصافی ہے جس سے وہ قومی مالیاتی کمیشن میں اپنے جائز حقوق سے محروم ہو جائینگے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کا صوبہ خیبر پختونخو ا میں انضمام وقت کی اشد ضرورت ہے جس سے پختونوں کا اتحاد مضبوط ہوگا اور وہ ایک موثر آواز بن کر ابھرینگے۔آفتاب شیرپاوؑنے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے ذاتی سیاست کو چمکانے کیلئے صوبے کے عوام کی سلامتی کو دائو پر لگا دیا ہے اوروہ عوام کی امنگوں سے کھیل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو ساڑھے چار سال کا عرصہ ہوچکا ہے لیکن اس دوران کوئی تبدیلی تو دور صوبے کو ڈینگی اور دوسرے مسائل میں تنہا چھوڑدیا گیا جو کہ ایک بہت بڑی ناانصافی ہے ۔

اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو،صوبائی جنرل سیکرٹری ہاشم بابر،صوبائی سیکرٹری انفارمیشن طارق احمد خان،پشاور زون کے سیکرٹری جنرل کفایت علی ایڈوکیٹ اور ضلع پشاور کے چیئرمین اور جنرل سیکرٹری کے علاوہ پارٹی عہدیدار اور کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے۔