سی پیک اور سعودیہ کا نیا وژن2030 تک کے اہم منصوبے ہیں، مشاہد حسین سید

مسلم امہ کے مسائل کے حل کیلئے سعودی عرب متحرک کردار ادا کررہا ہے، میں سعودی ہی نہیں بلکہ پکا پاکستانی بھی ہوں، میڈیا پاکستان کا خوبصورت اور مثبت تشخص دنیا میں اجاگر کرے،پاکستان کو درپیش تمام چیلنجز میں سعودی عرب ساتھ کھڑا ہے،سی پیک منصوبے میں پوری طرح شامل ہوں گے، گوادر بندرگاہ کی ترقی کیلئے عملی اقدامات کریں گے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید اور سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کا سیمینار سے خطاب

جمعہ 10 نومبر 2017 17:47

سی پیک اور سعودیہ کا نیا وژن2030 تک کے اہم منصوبے ہیں، مشاہد حسین سید
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 نومبر2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ سی پیک اور سعودیہ کا نیا وژن2030 تک کے اہم منصوبے ہیں، ایٹمی دھماکوں کے بعد عائد، پابندیوں کے دوران سعودی عرب نے پاکستان کو مفت تیل فراہم کیا، سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ مسلم امہ کے مسائل کے حل کیلئے سعودی عرب متحرک کردار ادا کررہا ہے، میں سعودی ہی نہیں بلکہ پکا پاکستانی بھی ہوں، میڈیا پاکستان کا خوبصورت اور مثبت تشخص دنیا میں اجاگر کرے،پاکستان کو درپیش تمام چیلنجز میں سعودی عرب ساتھ کھڑا ہے،سی پیک منصوبے میں پوری طرح شامل ہوں گے، گوادر کی بندرگاہ کی ترقی کیلئے عملی اقدامات کریں گے۔

جمعہ کو اسلامک یونیورسٹی میں ’’تشکیل پاکستان میں مسلم دنیا کا کردار‘‘پر بین الاقوامی سیمینار منعقد کیا گیا، سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے سیمینار میں خصوصی شرکت کی۔

(جاری ہے)

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی شرکت کی۔ شرکاء نے اس موقع پر کہا کہ مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل مسلم امہ میں ہی موجود ہے، پاکستان کے ساتھ سعودی عرب سمیت مسلم دنیا کی محبت دیدنی ہے، پاکستانی پارلیمان پر لکھا اور سعودی پرچم پر نقش کلمہ طیبہ اصل رشتہ ہے، پاکستان کا جوہری طاقت بننا، اقتصادی ترقی اور ہر چیلنج میں سعودی عرب نے ہمیشہ ساتھ دیا، سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو درپیش تمام چیلنجز میں سعودی عرب ساتھ کھڑا ہے، مسلم امہ کے مسائل کے حل کیلئے سعودی عرب متحرک کردار ادا کررہا ہے۔

سی پیک منصوبے میں پوری طرح شامل ہوں گے، گوادر کی بندرگاہ کی ترقی کیلئے عملی اقدامات کریں گے، میڈیا سے استدعا ہے کہ پاکستان کا خوبصورت اور مثبت تشخص دنیا میں اجاگر کرے، میں سعودی ہی نہیں پکا پاکستانی بھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام چاہتے ہیں ، ترقی میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ 1940میں سعودی عرب نے وفد بھیج کر قائد اعظم کو مکمل تعاون کا یقین دلایا، سعودی عرب نے قیام پاکستان سے قبل ہی پاکستانیوں کو مکمل تعاون فراہم کیا،1974میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد سعودی عرب کی کاوش تھی، ایٹمی دھماکوں کے بعد عائد پابندیوں کے دوران سعودی عرب نے پاکستان کو مفت تیل فراہم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب کو نیا وژن دیا ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں، سی پیک اور سعودیہ کا نیا وژن 2030ء تک کے اہم منصوبے ہیں۔