قوم کو غیر ریاستی عناصر کی جانب سے شدید خطرات کا سامنا ہے،احسن اقبال

عوام ،قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور پولیس کی جانب سے نمایاں قربانیوں سے دہشت گردی سے نمٹنے میں مدد ملی ،پاکستان کی تاریخ شہداء کے خون سے لکھی گئی ہے‘ پولیس کوکامیابی کیلئے اپنے اندرونی سسٹم میں جدید ٹیکنالوجی کواپنانا چاہئے ملک کی سماجی و معاشی ترقی اور استحکام کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داریاں اور کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے، وزیر داخلہ کا نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب

جمعہ 10 نومبر 2017 17:13

قوم کو غیر ریاستی عناصر کی جانب سے شدید خطرات کا سامنا ہے،احسن اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 نومبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ قوم کو غیر ریاستی عناصر کی جانب سے شدید خطرات کا سامنا ہے،عوام ،قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور پولیس کی نمایاں قربانیوں سے دہشت گردی سے نمٹنے میں مدد ملی ،پاکستان کی تاریخ شہداء کے خون سے لکھی گئی ہے‘ پولیس کوکامیابی کیلئے اپنے اندرونی سسٹم میں جدید ٹیکنالوجی کواپنانا چاہئے‘ ملک کی سماجی و معاشی ترقی اور استحکام کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داریاں اور کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ جمعہ کو نیشنل پولیس اکیڈمی میں اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ پولیس کی43 ویں خصوصی تربیتی پروگرام اور 19 ویں انیشنل کمانڈ کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

پاسنگ آئوٹ میں 3خواتین افسران سمیت 37 اے ایس پی کا بیج تربیت مکمل کرکے فارغ ہوا ہے۔ احسن اقبال نے پاس آئوٹ ہونے و الے فسران کو مبارکباد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وہ اپنی خدمات پاکستان کے عوام کیلئے وقف کریں گے۔

انہوں نے ان کے بہترین اور کامیاب کیریئر کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ان سے بہت توقعات وابستہ ہیں اور یہ عوام کا جائز مطالبہ ہے کہ ان کی خدمات ترقی یافتہ مماملک کی پولیس کے اداروں کی طرز پر ہونی چاہئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پاکستان کے روشن مستقبل اوربقاء کو یقینی بنانے کے لئے 60 ہزار جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں جبکہ اربوں ڈالر کا املاک اور انفراسٹرکچرکا نقصان برداشت کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان قربانیوں سے ہماری جدوجہد ‘ عزم اور حتمی کامیابی کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد مزاروں اور اقلیتوں کے مذہبی مقامات پر حملے کرکے حکومت اور عوام کے عزم کو توڑنا چاہتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے پاس بڑے وسائل موجود ہیں‘ ہمارے نوجوان آبادی کا بڑا حصہ ہیں۔ ہمارے لوگ باصلاحیت ہیں‘ ہم سائنسی، تیکنیکی اور کاروباری صلاحیتوں کے حامل ہیں۔

پاکستان ایک بڑی مارکیٹ ہے تاہم اس سب کے لئے ہمیں داخلی اور خطے میں استحکام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور جرائم کے خلاف جنگ میں عوام کا کردار کلیدی ہے۔ پولیس اور کمیونٹی میں تعاون کے ذریعے ہی بہتری ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس افسران درحقیقت کمیونٹی ممبران کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لئے وسائل کو بروکار لانے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے پولیس افسران پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کریں۔ انہوں نے پاس آئوٹ ہونے والے افسران سے کہا کہ وہ شہریوں کے حقوق کے محافظ ہونے کے ناطے اور آئین پاکستان کے مطابق حلف لیتے ہیں کہ وہ قانون کی حکمرانی یقینی بنائیں گے اس لئے آپ اپنے اختیار کو ایک مقدس فریضہ سمجھ کر سرانجام دیں۔ انہوں نے ٹیم ورک کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

نیشنل پولیس اکیڈمی کے کمانڈنٹ نسیم الزمان نے بھی شرکاء سے خطاب کیا ۔ بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کمانڈنٹ این پی اے کے ہمراہ پریڈ کا معائنہ کیا جبکہ پولیس کے چاک و چوبند دستے نے انہیں سلامی دی۔ وزیر داخلہ نے اکیڈمک ‘ فزیکل ٹریننگ ‘ ڈسپلن اور فائرنگ کے مختلف شعبہ جات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے افسران میں انعامات تقسیم کئے۔ تقریب میں کوئٹہ بم دھماکے کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کرائی گئی۔