احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی تین نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا

جمعہ 10 نومبر 2017 16:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 نومبر2017ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی تین نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے ۔جمعہ کو احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے 9 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ درخواست گزار کے وکیل اور نیب کی پراسیکیوشن ٹیم کے دلائل کو بھی فیصلے کا حصہ بنایا گیا ہے۔

تفصیلی فیصلے کے مطابق تینوں ریفرنسز میں عائد کیے گئے الزامات مختلف ہیں، تینوں ریفرنسز میں صرف دو گواہان مشترک ہیں۔ درخواست گزار نے ریفرنسز میں اپنا دفاع آسان بنانے کے لیے ریفرنسز یکجا کرنے کی استدعا کی۔ تمام ریفرنسز میں جے آئی ٹی رپورٹ کے 9 والیم شامل ہیں ، دو ریفرنسز میں 6 جبکہ تینوں ریفرنسز میں 2 گواہ مشترک ہیں۔

(جاری ہے)

نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعمیل میں تین ریفرنسز دائر کیے۔

احتساب عدالت کے جج نے سپریم کورٹ کے فیصلے میں متعلقہ ہدایات کو بھی اپنے حکم نامے کا حصہ بنایا۔ تفصیلی فیصلے کے مطابق پراسیکیوشن ٹیم کے مطابق یہ عبوری ریفرنسز ہیں اور ان میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔ نیب کو مختلف ممالک کو باہمی قانونی مشاورت کے تحت لکھے گئے خطوط کے جواب کا انتظارہے۔ نیب نے فی الحال عبوری ریفرنسز دائر کیے، مزید تحقیقات کی روشنی میں سپلیمنٹری ریفرنس دائر ہوئے تو مزید ملزمان سامنے آ سکتے ہیں۔

دو ملزمان تاحال عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے، وہ عدالت آئے تو ان کا موقف مختلف ہو سکتا ہے۔ بہت سے ایسے عوامل ہیں جو جوائنٹ ٹرائل کی صورت میں کنفیوژن اور پیچیدگی پیدا کر سکتے ہیں۔ اس حکم نامے کے ذریعے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :