سعودی عرب پاکستان کیساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے، سعودی سفیرنواف سعید المالکی

سعودی عرب کے سرمایہ کار سی پیک میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں، شیخ عامر وحید

جمعرات 9 نومبر 2017 21:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 نومبر2017ء) پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے مابین متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں ،سعودی عرب پاکستان کو اپنا قریبی دوست اور اسلامی دنیا کاایک اہم ملک سمجھتا ہے اور ہر مشکل گھڑی میں اس کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہو گا،دونوں ممالک کو بعض چیلنجز کا سامنا ہے اور مضبوط باہمی تعاون فروغ دے کر ان چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹا جا سکتا ہے،کہا پاکستانی میڈیا کو چاہیے کہ وہ اپنے ملک کی اقتصادی صلاحیت کو اجاگر کرنے میں مزید مثبت کردار اد اکرے کیونکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کر رہے تھے۔ سعودی سفیر نے تسلیم کیا کہ دونوں ممالک کی طرف سے تاجر برادری کیلئے ویزے کا عمل مشکل ہے جو کاروباری تعلقات کے فروغ میں ایک رکاوٹ ہے تاہم انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کیلئے ویزے کا عمل مزید آسان کرنے بنانے کیلئے انہوں نے دونوں ممالک کے متعلقہ حکام سے بات چیت کی ہے تا کہ تاجر برادری کو ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کرنے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سی پیک منصوبے میں دلچسپی رکھتا ہے اور پاکستان کوچاہیے کہ وہ سعودی عرب سمیت بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے سیکیورٹی کی صورتحال کو مزید بہتر کرے، سڑکوں کے نظام کو مزید ترقی دے اور تاجر برادری کو اور زیادہ سہولیات فراہم کرے، ویژن 2030کے تحت سعودی عرب میں بہت سے ترقیاتی منصوبوں پرکام ہو گا لہذا پاکستان کے سرمایہ کار سعودی عرب میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔

انہوں نے کہا کہ 3دسمبر کے بعد پاکستا ن کے عمرہ پر جانے والے شہریوں کیلئے تین ماہ تک بائیو میٹرک تصدیق فری کر دی جائے گی۔ انہوں نے یقین دیانی کرائی کہ ان کا سفارتخانہ پاکستان کی تاجر برادری کو کاروبار کیلئے سعودی عرب کا دورہ کرنے میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔ ا س موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلا م آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحیدنے کہا کہ سی پیک منصوبے کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں لہذا سعودی عرب کے سرمایہ کار سی پیک میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین عمدہ دوستانہ تعلقات قائم ہیں جن سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کیا جائے کیونکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تقریبا 2.5 ارب ڈالر کی باہمی تجارت ان کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب صرف محدود اشیاء میں تجارت کر رہے ہیں لہذا دونوں ممالک مزید ایشاء میں تجارت کرنے پر توجہ دیں جس سے دو طرفہ تجارتی حجم بہتر ہو گا۔

شیخ عامر وحید نے کہا کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات ، آلات جراہی، کھیلوں کا سامان، آرگینک فوڈ، فنانشل سروسز، انشورنس ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز اور تفریحی پراڈیکٹس سمیت پاکستان کی متعدد مصنوعات سعودی عرب کی مارکیٹ میں بہتر مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں لہذا سعودی عرب پاکستان سے اپنی درآمدات بڑھانے پر توجہ دے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کا پیداواری شعبہ کافی وسعت حاصل کر چکا ہے اور وہ سعودی عرب کی بہت سی ضروریات کو باآسانی پورا کر سکتا ہے ۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سنیئر نائب صدر محمد نویداور نائب صدر نثار احمد مرزانے کہا کہ پاکستان خلیجی ممالک کے ساتھ آزاد تجارت کا معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور امید ظاہر کی کہ اس معاہدے کے طے پانے سے پاکستان کی سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ تجارت کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوںنے کہا کہ سعودی عرب کا ویژن 2030 اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کو ایک دوسرے کے ملک میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع فراہم کر رہا ہے لہذا ان کاروباری مواقعوں سے بھر پور استفادہ حاصل کرنے کے لئے دونوں ممالک کو چائیے کہ وہ نجی شعبوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے کی کوشش کریں۔

انہو ں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب تجارتی وفود کا تبادلہ بڑھانے اور ایک دوسرے کے ملک میں سنگل کنٹری نمائشیں منعقد کرنے پر توجہ دیں جس سے باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔