رائے ونڈ، عالمی تبلیغی اجتماع کا دورا مرحلہ مذہبی جوش و خروش سے دوبارہ شروع

دنیا بھر سے تبلیغی مندوبین کی آمد کا سلسلہ جاری

جمعرات 9 نومبر 2017 20:09

رائے ونڈ، عالمی تبلیغی اجتماع کا دورا مرحلہ مذہبی جوش و خروش سے دوبارہ ..
رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2017ء) رائے ونڈ میں جاری عالمی تبلیغی اجتماع کا دورا مرحلہ روائتی مذہبی جوش و خروش سے دوبارہ شروع ہوچکا ہے ،پاکستان سمیت دنیا بھر سے تبلیغی مندوبین کی آمد کا سلسلہ ہر وقت جاری ہے ،ریلوے اسٹیشن اور ٹرانسپورٹ کے اڈوں پر مندوبین کا بے تحاشہ جوم ہے ،تبلیغی اجتماع کو جانے والی ٹرانسپورٹ نے شرکاء کی جیبیں کاٹنا شروع کررکھی ہیں ،پہلے کی طرح اس بار بھی محکمہ جات نے اپنے ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں ،جبکہ تبلیغی جماعت کے ڈنڈا بردار کارکنان اپنے فرائض بھی حسب معمول انجام دے رہے ہیں ،مضر صحت اشیاء بیچنے والوں کو اس بار کھلی چھٹی ہے ،تبلیغی اجتماع کے ارگ گرد سینکڑوں عارضی دکانیں قائم ہوچکی ہیں جن سے مقامی زمیندار اجتماع کے دنوں میں سال بھر کی کمائی کرلیتے ہیں ،یہ سب کچھ ٹائون انتظامیہ اور سٹی پولیس کی معاونت سے ممکن ہوتا ہے ،تبلیغی اجتماع کے دوران ہر نماز کے بعد علماء کرام کے بیانات کا سلسلہ جاری رہتا ہے ،اس بار مولانا نذرالرحمان ،مولانا محمد ابراہیم،مولوی خورشید،مولانا طارق جمیل ،مولانا احمد بہول پوری ،مولوی عبدالرحمن ،مولوی اسماعیل ،مولانا یعقوب کے بیانات کے شیڈول جاری کئے گئے ہیں ،تمام علماء کرام کے بیان کا کوئی خاص وقت طے نہیں ہوتا اور نہ ہی ان کے بیان سے پہلے یہ بتایا جاتا ہے کہ کن کا بیان ہورہا ہے ،تمام علماء کرام اپنے بیانات میں دعوت و تبلیغ کے مشن کو اپنانے کی ترغیب دیتے ہیں اور ان کا مؤقف یہی ہوتا ہے کہ سب کچھ اللہ ہے کسی کو اس کا شریک نہ ٹہرائو ،اللہ کا پیغام اللہ کے آخری رسول ﷺ نے امت تک پہنچادیا ہے اور اب اس کو قیامت تک ؤگے والوں کو پہنچانا ہم سب کی ذمہ دارہی ہے ،ان کا کہنا ہوتا ہے کہ دنیا میں پیش آنے والی تمام آفتیں اور مصائب دین سے دوری کا نتیجہ ہیں ،ہم اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھاملیں تو کوئی مشکل باقی نہیں رہی گی ،اجتماعی دعا اتوار کو ہوگی ،رائیونڈ میں منعقدہ سالانہ67ویں عالمی عظیم الشان تبلیغی اجتماع کے دوسرے مرحلے کا آغاز امیر جماعت 90سالہ بزرگ عالم دین مولانا عبدالوہاب کے بیان ہوا،انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ، اے مسلمانوں تم بہترین امت ہو اس لیے کہ تم امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرتے رہو، انسان ماں کے پیٹ سے آیا ہے ،اور قبر کی طرف دوڑ رہا ہے ،جہا ں ہمیشہ کے لیے جانا ہے، اسے وہاں کی تیاری کی بالکل فکر نہیں نہ ہی اولاد مال دولت عزیز و اقارب کسی کام آئیں گے، دعوت تبلیغ کو زندگی کا مقصد بنالینے میں ہی کامیابی ہے، دین کی محنت آخرت کی کمائی کے لیے ہے ،دین کی دولت بغیر مشقت او رقربانی کے نہیں آئے گی ، امت پر آفتیں اور بلائیں دین سے دوری کی وجہ سے نازل ہورہی ہیں ،اللہ تعالی کی ندا ہے کہ جیسی عوام ہوگی ویسے ہی حکمران ہونگے ،ملک میں اگر حکمران اسلام اور دین خداوندی کے مطابق ملک کو چلائیں گے، تو ملک اور اسلام کی سربلندی کی غمازی ہوگی ،دہشت گردی سے نجات خون خرابے سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا واحد حل امت مسلماں کو احکام خداوندی کے مطابق زندگی بسر کرنا ، اور رات کو موت سرہانے رکھ کر سونا اور صبح کو موت سامنے دیکھنا ،راتوں کو اللہ تعالی کے سامنے ر ونا اور بخشش کی طلب اور گناہوں سے معافی مانگنا توبہ کرنا اللہ تعالی کوبہت پسند ہے، آنسو بہانا اور توبہ کا عمل اللہ تعالی کواس قدر پسند ہے، چونکہ یہ عمل نبیوںپیغمبرو ں اور ولیوں کاہے، مسلمانوں کی تنگی اور اذیت توبہ کرنے سے ہی ختم ہوگی

متعلقہ عنوان :