یمن کو بدترین قحط کا سامنا ہے،سعودی اتحاد یمن کی ناکہ بندی ختم کرے،اقوام متحدہ

جمعرات 9 نومبر 2017 12:21

نیویارک۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2017ء) اقوام متحدہ کے ایک سینئیر اہلکار نے سعودی اتحاد سے یمن کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے یمن کو بدترین قحط کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق انڈر سیکریٹری جنرل مارک لوکاک نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف اتحاد پر زور دیا کہ وہ یمن کی ناکہ بندی ختم کرے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو یمن کے بارے میں بریفنگ دینے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مارک لوکاک کا کہنا تھا کہ انھوں نے کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ 'جب تک یمن کی ناکہ بندی ختم نہیں کی جاتی وہاں قحط ختم نہیں ہو گا۔انھوں نے مزید کہا کہ یہ دنیا میں گذشتہ کئی دہائیوں میں سب سے بڑا قحط ہو گا جو ہزاروں لاکھوں افراد کو متاثر کرے گا۔ رواں ہفتے کے آغاز میں اقوام متحدہ اور ریڈ کراس نے یمن کی صورتِ حال کو 'تباہ کن'دیا تھا۔۔ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ اس کی روکی جانے والی امداد میں ملیریا سے بچاؤ کی گولیاں بھی شامل تھیں جس سے نو لاکھ افراد کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں جبکہ اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ70 لاکھ یمنی شہریوں کو قحط کا سامنا ہے۔