حکمران لوٹ مار کے عالمی نظام میں سپر پاور بن چکے ہیں ، خدا کے واسطے اس غریبوں کا خیال کرو ، چیخ چیخ کر پارلیمنٹ میں بولتا رہا کہ پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ سمجھومگر آپ نے اس پر توجہ نہیں دی ، آپ کی سوچ ختم ہو چکی ہے، آپ دنیا کے امیر ترین لوگ ہیں ،عمرہ اور حج ضرور کروں مگر اس کے ساتھ ساتھ اپنافرض بھی پورا کرو، پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین بہت دور سے سفر کرکے پاکستان کے دارالخلافہ میں مجبوری کی حالت میں آئے ہیں

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا پاکستان سٹیل ملز کارپوریشن کے ہڑتالی مزدوروں کے کیمپ کے دورہ پر خطاب

بدھ 8 نومبر 2017 22:51

حکمران لوٹ مار کے عالمی نظام میں سپر پاور بن چکے ہیں ، خدا کے واسطے اس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 نومبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ آج حکمران لوٹ مار کے عالمی نظام میں سپر پاور بن چکے ہیں ، خدا کے واسطے اس غریبوں کا خیال کرو ، چیخ چیخ کر پارلیمنٹ میں بولتا رہا کہ پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ سمجھومگر آپ نے اس پر توجہ نہیں دی ، آپ کی سوچ ختم ہو چکی ہے آپ دنیا کے امیر ترین لوگ ہیں ،عمرہ اور حج ضرور کروں مگر اس کے ساتھ ساتھ اپنافرض بھی پورا کرو، پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین بہت دور سے سفر کرکے پاکستان کے دارالخلافہ میں مجبوری کی حالت میں آئے ہیں ،بچوں کی بھوک ، ماں باپ کی بیماری یہ لوگ دیکھ نہیں سکتے ۔

چھ چھ ماہ سے انہیں تنخواہ نہیں ملتی ، حکمرانوں کے بینک بھرے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشیدشاہ نے پاکستان سٹیل ملز کارپوریشن کے ہڑتالی مزدوروں کے کیمپ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو بیماری ہو تو وہ باہر علاج کے لئے چلے جاتے ہیں ۔اربو ں روپے خرچ کر دیتے ہیں او رکھربوں روپے لوٹ لیتے ہیں مگراحساس نہیںہوتا ۔

ان کو اب بھی بڑے بڑے دیواروں کے اندر محفوظ مقامات میں بیٹھے ہوئے دنیا کو دکھانے کے لئے کہ ہم عوام کے لئے دن رات ایک کر رہے ہیں مگر مجھے یقین ہے کہ وہ حکومت کو بچانے کی باتیں ضرور کرتے ہوں گے ۔ گھر سے باہر نکلو اور ان غریبوں کو آکے دیکھوں ۔ اسلام بھی ہمیں کہتا ہے کہ غریبوں کا خیال رکھیں ۔ آج حکمران آنکھیں بند کر کے چل رہے ہیں کبوتر کی طرح آنکھیں بند ہیں وہ سمجھتا ہے کہ بلی مجھے نہیں دیکھ رہی آپ کو بلی دیکھ رہی ہے کس وقت آپ کے کندھے پر ہاتھ ڈالتی ہے اور حساب لے لیتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سٹیل مل وہ ادارہ ہے جب پاکستان میں ایک سوئی بھی نہیں بنتی تھی اس وقت بنایا گیا ۔ اس میں پورے ملک سے لوگوں کو بھرتی کیا گیا اور اس کا نام منی پاکستان رکھا گیا ہے ۔آج وہ ادارہ جس سے ملکی معیشت میں تبدیلی لائی ، جس نے ہیوی مکینکل کمپلیکس کی بنیاد ڈالی جس نے کامرہ کی بنیاد ڈالی ، جس نے پورٹ قاسم ڈالا ، واپڈاکی بنیاد مضبوط کی ۔

وہ ہماری نااہلیوں سے بند پڑا ہو اہے اور اس کے ملازموں کو تنخواہ نہیں ملتی ،سٹیل ملز کے بچوں کی کتابیں چھین لی گئی ہیں۔ استاتذہ کی تنخواہیں بند کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج حکمران لوٹ مار کے عالمی نظام میں سپر پاور بن چکے ہیں۔ خدا کے واسطے اس غریبوں کا خیال کرو۔ چیخ چیخ کر پارلیمنٹ میں بولتا رہا کہ پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ سمجھومگر آپ نے اس پر توجہ نہیں دی ۔

آپ کی سوچ ختم ہو چکی ہے آپ دنیا کے امیر ترین لوگ ہیں ۔عمرہ اور حج ضرور کروں مگر اس کے ساتھ ساتھ اپنافرض بھی پورا کرو۔ انہو ن نے کہاکہ میں پاکستان کے تمام مزدوروں کی بات کر رہا ہوں ہم نے غریبوں کی غربت کے خاتمے کے لئے ان کی تنخواہوں میں 125فیصد اضافہ کیا ۔ پینشنوں میں سو فیصد اضافہ کیا ۔ پاکستان کے مزدوروں کو کہتا ہو ں کہ جاگو۔ انہوں نے کہاکہ آج کے سیاستدان کہتے ہیں کہ ہمیں وزیراعظم بناوںپاکستان پیپلزپارٹی نے ہمشہ عوام کو وزیراعظم بنانے کی بات کی ہے ہم نے پانچ سالہ دو ر میں کبھی نجکاری نہیں کی ۔

پیپلزپارٹی ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اور اب بھی کھڑی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ شریف برادران نے زرداری پر چھ ارب کی کرپشن کا الزام لگایا زرداری تمام کیسوں سے باعزت بری ہو چکے ہیں آپ نے تو 200ارب روپے کھائے ہیں ۔