ملالہ کے بعد سوات کی ایک اور طالبہ انٹرنیشنل پیس پرائز کیلئے نامزد

بچپن سے اپنے والد کو دیکھتی آرہی ہوں ،ْ ان سے ہی یہ سب سیکھا ہے ،ْطالبہ کی گفتگو

بدھ 8 نومبر 2017 15:57

ملالہ کے بعد سوات کی ایک اور طالبہ انٹرنیشنل پیس پرائز کیلئے نامزد
سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 نومبر2017ء) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ طالبہ ہیرا اکبر کو انٹرنیشنل چلڈرن پیس پرائز کے ایوارڈ کے لیے نامزد کرلیا گیا۔یاد رہے کہ ملالہ یوسفزئی کے بعد ہیرا اکبر دوسری پاکستانی طالبہ ہیں، جنہیں اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ہیرا اکبر اپنے علاقے میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے سرگرم ہیں اور ان کی بنیادی توجہ بچیوں کی گھریلو ملازمت، کم عمری کی شادیوں اور اسکولوں میں ہونے والے تشدد پر مرکوز ہے اور اسی بنیاد پر انہیں اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

ہیرا اکبر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ وہ اپنے والد کے ساتھ ایک تنظیم میں کام کرتی تھیں، ان کا کہنا تھا کہ یں بچپن سے اپنے والد کو دیکھتی آرہی ہوں اور میں نے ان سے ہی یہ سب سیکھا ہے۔

(جاری ہے)

ہیرا کے والد محمد اکبر نے بتایا کہ جب انہیں ہیرا کی نامزدگی کی پہلی ای میل ملی تو انہیں بہت خوشی ہوئی کیونکہ اس ایوارڈ کے لیے 200 سے زائد لوگوں نے اپلائی کیا تھا لیکن نامزدگی صرف چند بچوں کو ملی، جن میں ہیرا بھی شامل ہے۔

محمد اکبر کا کہنا تھا کہ ہیرا کی نامزدگی صرف ان کے لیے نہیں بلکہ تمام پاکستانیوں کیلئے اعزاز کی بات ہے۔کڈز رائٹس فائونڈیشن، ہالینڈ ہر سال دنیا بھر کے 55 ممالک سے 151 افراد کو بچوں کے حقوق کیلئے خدمات سرانجام دینے پر نامزد کرتی ہے اور ان میں سے 6 بچوں کو پھر ایوارڈ کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے 8 بچوں کی نامزدگیاں گئیں تھیں، جن میں حارث، ماجدہ، حدیقہ، اعتزاز احسن، ہیرا ، عائزہ، سید اور محمد فہیم شامل تھے