مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر شیرازی

ایڈووکیٹ کا اغواء آصف علی زرداری اور چوہدری شجاعت حسین نے پنجاب حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے فوری بازیابی کا مطالبہ کردیا ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کا اغوا پنجاب حکومت کا ایک غیر جمہوری اقدام ہے ، شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف زرداری

منگل 7 نومبر 2017 20:36

مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر شیرازی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 نومبر2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اورسابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی میں پنجاب حکومت ملوث ہے۔

ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کا اغوا پنجاب حکومت کا ایک غیر جمہوری اقدام ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مغوی کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا پاکستانی سیاسی میں نمایاں اور مثبت کردار رہا ہے۔ سیاسی مخالفین کوخاموش کرانے کے لیے انتقام کا نشانہ بنانا غیر جمہوری طرز عمل ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت ناصر شیرازی کو فوری طور پر بازیاب کرائے ،سنی اتحاد کونسل کے چئیر مین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ناصر شیرازی کااغو ا ہونا پنجاب حکومت کی انتقامی کاروائی ہے، رانا ثنااللہ اور شہباز شریف نے پنجاب میں مخالفین کیخلاف کاروائیاں تیز کی ہے،ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کرایا تو پنجاب حکومت کو اس کی بھاری قیمت چکانی ہوگی،جمعیت علمائے پاکستان نیازی کے سربراہ پیر معصوم نقوی نے سید ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن اور محب وطن لوگوں کو اس طرح سے نشانہ بنانا ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش ہے،پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لیں اور سید ناصر عباس شیرازی کو فوری بازیاب کرے،جمیعیت علمائے پاکستان مجلس وحدت مسلمین کیساتھ ہے،اور اس ظلم و بربریت کیخلاف ہر فورم پر صدائے احتجاج بلند کرینگے،مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے ہنگامی اجلاس طلب کی ہے آج عدالت میں اگر ناصر شیرازی کو پیش نہ کیا گیا تو اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،واضح رہے کہ ناصر شیراز ی کو چند روز قبل واپڈا ٹائون لاہور سے اس وقت اغوا کر لیا گیا تھا جو وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ خریداری کر کے گھر واپس جا رہے تھے۔

اغوا کار ایلیٹ فورس کی گاڑیوں میں سوار تھے۔ان کے اغوا کے بعد پورے ملک میںشہباز شریف اور راناثنا اللہ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا جو ابھی تک جاری ہی