پاکستان کو بھارت کا خطے میں تھانیدار کا کردار ناقابل قبول ہے‘سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجو عہ

منگل 7 نومبر 2017 15:20

پاکستان کو بھارت کا خطے میں تھانیدار کا کردار ناقابل قبول ہے‘سیکرٹری ..
اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 نومبر2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کو سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجو عہ نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان کو بھارت کا خطے میں تھانیدار کا کردار ناقابل قبول ہے، امریکہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہے ، امریکہ نے یقین دہانی کرائی کہ افغانستان میں پاکستانی مفادات کا تحفظ کیا جائے گا ، سرحد پار سے پاکستان پر حملے کی اجازت نہیں دی جائے گی،پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں،پاکستان نے اپنے علاقوں کو دہشت گردی سے پاک کردیا ہے،پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کا کوئی وجود نہیں ہے ،افغانستان میں پینتیالیس فیصد علاقے پر کوئی حکومت نہیں ،یہ علاقے دہشت گردوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ ہے ،تحریک طالبان پاکستان اور داعش کے عناصر پاکستان کے خلاف کاروائیاں کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

بھارتی ایجنسی را افغان سرزمین پر پاکستان مخالف کاروائیاں کررہی ہے ،پا کستان کو امریکہ نے بیس دہشت گرد تنظیموں کی فہرست نہیں دی ، یہ تنظیمیں پاک افغان بارڈر پر متحرک ہیں،امریکہ کے ساتھ را کا معاملہ اٹھایا ہے،امریکہ کا کہنا تھا کہ وہ برداشت نہیں کریںگے کہ کوئی تنظیم پاکستان پر حملے کرے ،امریکہ کو را کی سرگرمیوں کا ادراک ہے،آرمی چیف کی افغان سول عسکری قیادت سے ملاقاتیں مثبت رہیں، لندن سے پاک مخالف اشتہارات پاکستان کے احتجاج کے بعد اتار دئیے گئے۔

منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کا اجلاس چئیرپرسن نزہت صادق صدارت میں ہوا۔اجلاس میںسیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجو عہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا کی پالیسی کی بعد کی صورتحال پر کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں۔پاکستان نے اپنے علاقوں کو دہشت گردی سے پاک کردیا ہے ۔

پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کا کوئی وجود نہیں ہے ۔حقانیوں کو پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کی کوئی ضرورت نہیں ۔افغانستان میں پینتیالیس فیصد علاقے پر کوئی حکومت نہیں ۔یہ علاقے دہشت گردوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ ہے ۔صوبہ کنڑ اور دیگر علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں ۔ٹی ٹی پی اور داعش کے عناصر پاکستان کے خلاف کاروائیاں کررہے ہیں ۔

بھارتی ایجنسی را افغان سرزمین پر پاکستان مخالف کاروائیاں کررہی ہے امریکہ کو اس بارے میں بتا دیا ہے ۔امریکہ ان دہشت گرد تنظیموں کیخلاف کاروائی کرے۔بھارت کا خطے میں تھانیدار کا کردار ناقابل قبول ہے ۔پاکستان بارڈر مینجمنٹ کے لئیے مؤثر اقدامات اٹھا رہا ہے امریکہ کو بتا دیا ہے کہ قابل عمل انٹیلی جنس معلومات پر کاروائی کریں ۔سی پیک پر امریکی تحفظات کو مسترد کرتے ہیں ۔

سی پیک ایک دو ممالک کے مابین ترقیاتی منصوبہ ہے ۔پاکستان نے ملاقاتوں میں کشمیر کا مسئلہ اٹھایا ہے ۔امریکہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہے ۔سیکریٹری خارجہ نے آرمی چیف کے ہمراہ دورہ کابل پر بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ انتہائی اہم دورہ تھا اور اہم ملاقاتیں ہوئیں۔افغان سائیڈ نے بھی اس دورے کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے ۔با رڈر مینجمنٹ اور تجارت سمیت پانچ ورکنگ گروپ کی تشکیل پر اتفاق ہوا تھا ۔

افغان صدراشرف غنی نے آرمی چیف کو بتایا کی بھارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے افغانستان تک رسائی چاہتا ہے۔جس پر آرمی چیف نے اشرف غنی کو جواب دیا کہ بھارت پاکستان سے اس بارے باضابطہ درخواست دے۔آرمی چیف کی افغان سول عسکری قیادت سے ملاقاتیں مثبت رہیں۔انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کہیں اور سے نہیں بنتی مختلف اسٹیک ہولڈرز بناتے ہیں ۔

پاکستان کو نے بیس دہشت گرد تنظیموں کی فہرست نہیں دی بلکہ صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں ذکر کیا تھا ۔انہوں نے کہا تھا کہ یہ تنظیمیں پاک افغان بارڈر پر متحرک ہیں۔امریکہ کے ساتھ را کا معاملہ اٹھایا ہے۔امریکہ کا کہنا تھا کہ وہ برداشت نہیں کریںگے کہ کوئی تنظیم پاکستان پر حملے کرے ۔امریکہ کو را کی سرگرمیوں کا ادراک ہے ۔پاکستان مخالف جنیوا اور لندن میں تشہیری مہم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لندن سے پاک مخالف اشتہارات پاکستان کے احتجاج کے بعد اتار دئیے گئے۔

برطانوی ھائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے معاملہ اٹھایا ۔جنیوا سمجھتا ہے کہ انہیںاظہار رائے کی آزادی حاصل ہے۔پاکستان کی کوششوں سے پوسٹرز اتار دئیے گئے ہیں۔امریکہ نے یقین دہانی کرائی کہ افغانستان میں پاکستانی مفادات کا تحفظ کیا جائے گا سرحد پار سے پاکستان پر حملے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔