آئین پاکستان کے تحت قادیانی غیر مسلم اقلیت ہیں‘ حکومت آزادکشمیر اور عدالت العظمیٰ آئینی طور پر آزادکشمیر میں بھی قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے‘ قادیانیت یہودیت کا چربہ اور مملکت پاکستان کے لئے کینسر ہے

چیئرمین مرکزی سیرت مصطفیٰ کمیٹی آزادکشمیر و ممبر اسلامی نظریاتی کونسل مولانا عتیق الرحمن دانش کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 7 نومبر 2017 14:55

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 نومبر2017ء) آئین پاکستان کے تحت قادیانی غیر مسلم اقلیت ہیں‘ حکومت آزادکشمیر اور عدالت العظمیٰ آئینی طور پر آزادکشمیر میں بھی قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے۔ قادیانیت یہودیت کا چربہ اور مملکت پاکستان کے لئے کینسر ہے۔ یہ غیروں کے لے پالک اور ایجنٹ ہیں ، ملکی استحکام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین مرکزی سیرت مصطفیٰ کمیٹی آزادکشمیر و ممبر اسلامی نظریاتی کونسل مولانا عتیق الرحمن دانش نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں داخلی طور پر جتنا انتشار ہے اس کی ذمہ داری سو نہ سہی پر پچانوے فیصد قادیانیوں پر عائد ہوتی ہے یہ سلطنت کے اعلیٰ عہدوں پر براجمان ہیں اور پالیسی ساز اداروں میں بھی یہ اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یہ ملک کو آگے لے جانے کے بجائے پیچھے دھکیل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے چالیس سال پہلے سرکاری و آئینی طور پر انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا تھا مگر آزادکشمیر کے نالائق حکمران گذشتہ چالیس سالوں میں اپنی جائیدادیں تو بنا رہے ہیں لیکن خطہٴ کشمیر پاکستان کا حصہ ہونے کے باوجود قانونی اور آئینی طور پر یہاں قادیانیوں کو رعایت حاصل ہے ہمارے الیکشن کمیشن میں ان کے لئے کوئی قانون و دستور موجود ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آخرت میں جس کو نبی آخر الزمان ؐ کی شفاعت اور شفقت چاہئیے ہو تو انہیں تھوڑی ہمت کا مطاہرہ کر کے اس ناپاک قوم کو آئینی طور پر کافر و مرتد قرار دینا ہو گا اور اگر آخرت میں شرمندگی اٹھانا ہے تو پھر جو دل آئے کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کبھی بھی قادیانیوں سے محبت نہیں کر سکتا کیوںکہ یہ حضور علیہ السلام کے گستاخ اور دشمن ہیں۔

ان کے پردھان منتری غلام احمد قادیانی نے اپنی غلیظ کتابوں میں تمام انبیاء کرام اور سرکار دو عالم ؐ اور آپ کی ازدواج اور اہل بیت اور صحابہ کرام کے بارے میں انتہائی نازیبا الفاظ کے ساتھ ان کی تضحیک اور توہین کی ہے ۔ اور کوئی بھی غیرت مند مسلمان قادیانیوں کو مسلمان کہنا پسند نہیں کرے گا۔ انہوں نے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان سے اپیل کی ہے کہ تقریباًچند ماہ قبل قومی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرار داد کو آزادکشمیر کے آئین کا حصہ بناکر حضور علیہ السلام کے امتی ہونیکا حق ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :