نواز شریف نے جنرل راحیل شریف کے دور میں بھی مارشل لا کا سوچا تھا

نواز شریف نے اب بھی شاہد خاقان عباسی کو ایک اہم شخصیت کو عہدے سے ہٹانے کا کہا ہے لیکن شاہد خاقان عباسی راضی نہیں ہوئے اور میاں صاحب سخت ناراض ہو گئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 7 نومبر 2017 13:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 نومبر 2017ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہاکہ باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پر آتے ہی وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف ، صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ ، پنجاب کے بیوروکریٹس اور پنجاب پولیس افسران مکمل طور پر دھبڑ دھوس ہو جائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پر آ رہی ہے۔

جس سے متعلق لاہور ہائیکورٹ نے آج حکم دے دیا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور شہباز شریف نواز شریف کو محاذ آرائی سے باز رہنے کے لیے سمجھاتے رہے لیکن ایک لمحہ ایسا آ گیا کہ میاں نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی سے کہا کہ آپ اس ملک کی اہم ترین آئینی غیر سیاسی شخصیت کو عہدے سے ہٹا دیں اور بارہ اکتوبر والا معاملہ کر دیں جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں ، ہم آپ کو تصادم سے منع کر رہے ہیں اور آپ کہہ رہے کہ دیوار سے ٹکرا جائیں۔

(جاری ہے)

جس پر نواز شریف سخت ناراض ہو گئے اور کہا کہ ہمیں کچھ کرنا ہو گا جس سے مارشل لا لگ جائے۔مسئلہ یہ ہوا کہ محاذ آرائی کے لیے کوئی تیار نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اور بندہ تیار ہے جو ان کی جگہ لے سکے۔ شاہد خاقان عباسی بھی ایسا کرنے پر راضی نہیں ہیں،جس پر اب میاں صاحب ناراض ہو کر بیٹھے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جب میں 12 اکتوبر سکتا تھا تو یہ کیوں نہیں کر سکتا؟ ڈاکٹر شاہد کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی اسی غرکت کی وجہ سے زرداری صاحب بھی ہٹ گئے ہیں ، کیونکہ یہ ایک خوفناک بات ہے کہ میاں صاحب کیا کرنے جا رہے ہیں۔ میاں صاحب نے پچھلے سال بھی ایسا ہی سوچا تھا جب ان کی جگہ کوئی اور شخصیت تھی جو اب سعودی عرب چلی گئی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں: