اوورسیز پاکستانیوں کے لیے میڈیکل کالجز میں داخلہ پالیسی کے خلاف دائر درخواست

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے اوورسیز پاکستانیوں کی داخلہ پالیسی سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں

پیر 6 نومبر 2017 21:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے میڈیکل کالجز میں داخلہ پالیسی کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے اوورسیز پاکستانیوں کی داخلہ پالیسی سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں ۔ اوور سیز پاکستانی طلبہ اریبہ شبیر کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت پر ان کے وکیل ایڈووکیٹ عصمت اللہ اور شکیل احمد پاشا عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ پی ایم ڈی سی نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے فزکس اور حساب کے مضامین کا انٹری ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ بیرون ملک اے لیول کرنے اور پاکستان میں ایم بی بی ایس میں داخلے کے خواہش مند طالبعلموں نے۔

(جاری ہے)

پی ایم ڈی سی پالیسی 2015 کے تحت بیرون ملک فزکس اور حساب کے مضامین نہیں پڑھے 2016 میں اچانک پالیسی تبدیل ہونے سے ایم بی بی ایس میں داخلے کے لے فزکس اور حساب کا پرچہ لازمی قرار دے دیا ہے درخواست گزار نے قانونی نقطہ اٹھایا کہ اب میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے ایسے مضامین کا انٹری ٹیسٹ کیسے دیا جاسکتا ہے جو پڑھے ہی نہیں گئے درخواست گزار وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی پالیسی 2016 کالعدم قرار دے پی ایم ڈی سی کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا گہ اوورسیز پاکستانیوں کی میڈیکل کالج میں داخلہ پالیسی 2016 پر نظر ثانی کی جارہی ہے جس پر عدالت نے پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے اوورسیز پاکستانیوں کی داخلہ پالیسی سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں۔

متعلقہ عنوان :