کا شتکارسموگ کے اثرات کم کرنے کے لیے فصلوں کی باقیات زمین میں ہی ملا کر اس کی زرخیزی میں اضافہ کریں، تر جمان

پیر 6 نومبر 2017 20:46

لاہور۔6 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء)محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے پنجاب سموگ کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے فصلات، باغات اور سبزیوں پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہے ،ان منفی اثرات کی وجہ سے پودوں کی نشوونما متاثر ہونے کی وجہ سے فی ایکڑ پیداوار میں کمی واقع ہوسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ سموگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فصلوں کی باقیات کو آگ نہ لگائی جائے بلکہ ان کو زمین میں ملا کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں، سموگ کی صورت میں کاشتکار فصلوں ، باغات اور سبزیوں کو ہلکا پانی لگائیں، اس عمل سے سموگ کے اثرات کافی حد تک زائل کرنے میں مدد ملتی ہے، سموگ کی صورت میں کاشتکارہفتہ میں فصلات پر سادہ پانی کا ایک سے دو مرتبہ سپرے کریں ۔

(جاری ہے)

پانی کا سپرے کرنے سے فصلوں کے پتوں پرسموگ کی وجہ سے گرد جمع نہیں ہو گی جس سے سموگ سے پودا متاثر ہونے سے محفوظ رہے گااور پودوں میں ضیائی تالیف کا عمل درست انداز میں جاری رکھنے میں مدد ملے گی ۔ سموگ سے انسانوں کے علاوہ چرند ، پرند اور پودے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ اس لیے سموگ کے اثرات سے پودوں کو محفوظ رکھنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔کپاس کی چنائی صوبہ بھر میں جاری ہے ۔ کپاس کی چنائی شبنم خشک ہونے کے بعد کی جائے ۔ نمی والی کپاس کو گودام میں رکھنے سے گریز کریں ۔