کٹاس راج کا تالاب خشک ہونے کی رپور ٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی

تالاب کے خشک ہونے اور علاقہ میں پانی کی سطح گرنے کی بنیادی وجہ سیمنٹ فیکٹریاں ہیں ،فیکٹریوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی، علاقے کے لوگوں کی طرف سے زرعی مقاصد کیلئے پانی کا بے دریغ استعمال اور کوئلے کی کانیں بھی تالاب خشک ہونے کی بنیادی وجوہات ہیں، رپورٹ کے مندرجات

پیر 6 نومبر 2017 21:17

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 نومبر2017ء) ڈپٹی کمشنر چکوال ڈاکٹر عمر جہانگیر نے کٹاس راج کے مقدس تالاب کے خشک ہونے پر تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروادی ہے ، چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے یکم نومبر کو کٹاس راج کے تالاب کے خشک ہونے کانوٹس میڈیا رپورٹس پر لیا تھا، تالاب کے خشک ہونے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈائریکٹر جنرل محکمہ آثار قدیمہ پنجاب، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل ڈیپارٹمنٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم، سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ اور ڈپٹی کمشنر چکوال کو تین دن کے اندر رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق تمام متعلقہ افسران نے اپنی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عمر جہانگیر نے اپنی رپورٹ جو سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائی ہے اس میں تالاب کے خشک ہونے کی وجوہات کوبیان کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق کٹاس راج کے تالاب کے خشک ہونے اور علاقہ میں پانی کی سطح گرنے کی بنیادی وجہ سیمنٹ فیکٹریاں ہیں لیکن فیکٹریوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی، علاقے کے لوگوں کی طرف سے زرعی مقاصد کیلئے پانی کا بے دریغ استعمال اور کوئلے کی کانیں بھی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کٹاس راج سے ملحقہ سیمنٹ فیکٹریوں نے چودہ ٹیوب ویلیز آپریشنل ہیں جن سے محکمہ ماحولیات کے قوانین کے مطابق پانی کی مطلوبہ مقدار حاصل کی جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان دیگر محکموں کی رپورٹوں کے بعد اس اہم معاملے کی سماعت کی تاریخ مقرر کریگی۔