حریت رہنمائوں اور تنظیموں کا شہداء جموں کو ان کی برسی پر شاندار خراج عقیدت

جموں کے لاکھوں مسلمانوں کی قربانیاں تحریک آزادی کشمیر کا عظیم سرمایہ ہے، میر واعظ شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ جدوجہد آزادی کو منطقی انجام تک جاری رکھنا ہے،میر شاہد سلیم

پیر 6 نومبر 2017 21:06

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے نومبر 1947ء کے شہداء جموں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیاہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نومبر 1947ء کے پہلے ہفتے میں مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوج اور ہندو انتہا پسندوں نے جموں کے مختلف علاقوں میں لاکھوں کشمیریوں کو پاکستان کی طرف ہجرت کرتے ہوئے شہید کیاتھا۔

میرواعظ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جموںخطے کے لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوںکو تحریک آزادی کشمیر کاعظیم سرمایہ قراردیا۔ انہو ںنے کہا کہ کشمیریوں اور جموں خطے بالخصوص وادی چناب اور ڈوڈہ کے لوگوں کے دل ایک ساتھ ڈھرکتے ہیںکیونکہ ہمارے سیاسی جذبات ایک جیسے ہیں اور اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

جموں وکشمیر فریڈم مومنٹ کے چیئرمین محمد شریف سرتاج نے شہداء جموں کی یاد میںمنعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جس کو سیاسی طور پرحل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی ہے۔جموں وکشمیر پیپلز مومنٹ کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے راجوری میںپار ٹی کاکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھا جائے۔

انہوں نے شہداء جمو ں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی خاطر سیمینار کے انعقاد کی اجازت نہ دینے پر قابض انتظامیہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی بدترین خلف ورزی قراردیا۔حریت رہنما اور سالویشن مومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ 1947ء میں جموں کے مسلمانوں کا اتنے بڑے پیمانے پر قتل عام کیا گیا کہ اس خطے میں مسلمانوں کی تعداد 66 فیصد سے کم ہوکر صرف 38فیصد رہ گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم شہداء کے مشن پر عمل پیرا ہیں اور حق خودارادیت کے حصول تک اس کو جاری رکھیں گے۔ ظفر اکبر بٹ نے تنازعہ کشمیر کے تمام فریقوں پر سازگار ماحول پید ا کرنے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرنے کا واحد قابل عمل طریقہ سہ فریقی مذاکرات ہیں۔ انہوں نے قابض حکمرانوں پر زوردیا کہ وہ تمام نظربندوں کو رہا کریں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند اور کالے قانون کو منسوخ کریں تاکہ متعلقہ فریقین کو مذاکرات میں سنجیدہ ہونے کا پیغام جائے۔

حریت رہنمائوں حکیم عبدالرشید، محمد شفیع لون، جاوید احمد میر،بلال صدیقی اور مسلم لیگ جموںوکشمیر نے اپنے الگ الگ بیانات میںشہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری جدوجہد آزادی کی تاریخ کا انتہائی تکلیف دہ باب ہے۔