ایوان بالا نے مجموعہ ضابطہ دیوانی (ترمیمی) بل 2017ء کی منظوری دیدی

وفاقی حکومت کے زیر انتظام زرعی زمین اور پہاڑی علاقہ جات کو رہائشی اور تجارتی زمین میں تبدیل کرنے پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے قرارداد منظور سرکاری ملازمین کو پرائیویٹ رہائش کی رینٹل سیلنگ تنخواہ کے ساتھ فراہم کرنے بارے قرارداد کی منظوری

پیر 6 نومبر 2017 21:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2017ء) سینٹ نے مجموعہ ضابطہ دیوانی (ترمیمی) بل 2017ء کی منظوری دیدی۔ پیر کو اجلاس کے دوران سینیٹر اعظم سواتی نے تحریک پیش کی کہ مجموعہ ضابطہ فوجداری دیوانی 1908ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل مجموعہ ضابطہ دیوانی (ترمیمی) بل 2017ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ حکومت کی طرف سے مخالفت نہ کرنے پر چیئرمین نے بل کی ایوان بالا سے شق وار منظوری حاصل کی۔

سینیٹر اعظم سواتی نے بل میں بعض ترامیم پیش کیں جن کی ایوان بالا نے منظوری دیدی۔ چیئرمین نے بعد ازاں بل حتمی منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا۔ ایوان بالا نے بل کی منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان وفاقی حکومت کے زیر انتظام زرعی زمین اور پہاڑی علاقہ جات کو رہائشی اور تجارتی زمین میں تبدیل کرنے پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے قرارداد کی منظوری دیدی گئی اجلاس کے دوران سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام زرعی زمین اور پہاڑی علاقہ جات کو رہائشی اور تجارتی زمین میں تبدیل کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔

(جاری ہے)

حکومت نے قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ ایوان بالا نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان سرکاری ملازمین کو پرائیویٹ رہائش کی رینٹل سیلنگ کو ان کی تنخواہ کے ساتھ فراہم کرنے کے حوالے سے قرارداد کی منظوری دیدی گئی۔ اجلاس کے دوران سینیٹر محسن عزیز نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ حکومت سرکاری ملازمین کو پرائیویٹ رہائش کی رینٹل سیلنگ کو ان کی تنخواہ کے ساتھ فراہم کرے تاکہ انہیں غیر ضروری دفتری کارروائیوں سے نجات حاصل ہو سکے۔ چیئرمین نے کہا کہ حکومت کی طرف سے متعلقہ وزیر موجود نہیں اس لئے یہ تصور کیا جائے گا کہ حکومت اس قرارداد کی مخالف نہیں۔ ایوان بالا نے قرارداد کی منظوری دیدی۔

متعلقہ عنوان :