Live Updates

چین میں کرپشن کرنے والوں کو سزائے موت دی جاتی ہے، وزیر داخلہ کہتے ہیں ساری دنیا میں کرپشن ہوتی ہے، کرپشن اتنا بڑا مسئلہ نہیں تو چین میں ایسا کیوں ہوتاہے،

مجھے اللہ نے موقع دیا تو میں ثابت کر دکھائوں گا کہ ملک کتنی تیزی سے آگے بڑھتا ہے، ہماری حکومت میں وہ لوگ وزیر بنیں گے جن کا مقصد کروڑوں پاکستانیوں کو غربت سے نکالنا ہو گا،وہ اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ عوام کیلئے سیاست کریں گے، قوم کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دینا، کبھی کسی سے امداد نہیں لینی اور نہ ہی قرضے لینے کیلئے جھکنا ہو گا،عوام کی خدمت کرنے والوں کو پارٹی میں اوپر لائیں گے،آج کافروں کے ملک میں خوشحالی ہے کیونکہ وہاں انسانیت ہے،احسن اقبال سب سے بڑا فراڈ ہے،،خواجہ آصف اسمبلی میں کہتے ہیں کہ میاں صاحب آپ فکر نہ کریں لوگ پانامہ کو بھول جائیں گے ، یہ پہلے عدلیہ کو ڈرا دھمکاکر فیصلہ کروالیتے تھے ، فوج کے دو بریگیڈیئر زنے جے آئی ٹی میں میرٹ پر فیصلہ کیا،عوام پر ٹیکس لگا کر قرضہ واپس کیا جاتا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا اٹک میں جلسہ سے خطاب

پیر 6 نومبر 2017 21:04

چین  میں کرپشن کرنے والوں کو سزائے موت دی جاتی ہے، وزیر داخلہ کہتے ہیں ..
اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 نومبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چین میں کرپشن کرنے والوں کو سزائے موت دی جاتی ہے، کرپشن اتنا بڑا مسئلہ نہیں تو چین والے کرپشن کرنیوالوں کو کیوں سزائے موت دیتے ہیں،، مجھے اللہ نے موقع دیا تو میں ثابت کر کے دکھائوں گا کہ ملک کتنی تیزی سے آگے بڑھتا ہے، ہماری حکومت میں وہ لوگ وزیر بنیں گے جن کا مقصد 10کروڑ پاکستانیوں کو غربت سے نکالنا ہو گا،وہ اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ عوام کیلئے سیاست کریں گے، قوم کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دینا، کبھی کسی سے امداد نہیں لینی اور نہ ہی قرضے لینے کیلئے جھکنا ہو گا،عوام کی خدمت کرنے والوں کو پارٹی میں اوپر لائیں گے،آج کافروں کے ملک میں خوشحالی ہے کیونکہ وہاں انسانیت ہے،احسن اقبال سب سے بڑا فراڈ ہے، وہ کہتا ہے کہ ساری دنیا میں کرپشن ہوتی ہے،خواجہ آصف اسمبلی میں کہتے ہیں کہ میاں صاحب آپ فکر نہ کریں لوگ پانامہ کو بھول جائیں گے، شریف خاندان اقتدار سے پہلے لوہار تھا، آصف زرداری سینما کے ٹکٹ بلیک کرتے تھے اوراسحاق ڈار کے والد کی سائیکلوں کی دکان تھی ،نواز شریف کہتے ہیں کہ اگر ہم کرپٹ لوگوں کے پیچھے جائیں تو کام کیسے ہوں گے، یہ پہلے عدلیہ کو ڈرا دھمکاکر فیصلہ کروالیتے تھے، 2013کے الیکشن میں ایک بریگیڈیئر نے پنجاب میں (ن)لیگ کیلئے دھاندلی کی، آئی ایس آئی سے انہوں نے 1990میں الیکشن لڑنے کیلئے پیسے لئے،پاکستانی فوج کے دو بریگیڈیئر نے جے آئی ٹی میں میرٹ پر فیصلہ کیا،عوام پر ٹیکس لگا کر قرضہ واپس کیا جاتا ہے، 2008میں ایک ہزار روپے میں کیا کچھ آتا تھا اور آج کیا ملتا ہی ٹیکس لگنے سے عوامی قوت خرید کم ہوتی ہے وہ پیر کو اٹک میں جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ میجر(ر)طاہر صادق کو پی ٹی آئی میں خوش آمدید کہتا ہوں، لوگ آپ سے تب پیار کرتے ہیں جب آپ لوگوں کیلئے کام کرتے ہیں، لوگ دولت بنانے کیلئے سیاست میں آتے ہیں، نام عوام لیتے ہیں اور مفاد اپنا ہوتا ہے،لوگ ان کو نا پسند کرتے ہیں اور بد دعائیں دیتے ہیں، یہ عوام کا پیسہ چوری کرتے ہیں،لوگ برصغیر میں بھی عظیم لوگوں کے مزاروں پر جاتے ہیں اور دعا کرتے ہیں، ہماری جماعت میں وہ لوگ آئیں گے جو اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ عوام کیلئے سیاست کریں گے، ہماری حکومت میں وہ لوگ وزیر بنیں گے جن کا مقصد 10کروڑ پاکستانیوں کو غربت سے نکالنا ہو گا،ہم نے اس قوم کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دینا، کبھی کسی سے امداد نہیں لینی اور نہ ہی قرضے لینے کیلئے جھکنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ملک آزاد فیصلے نہیں کر سکتا اگر وہ مقروض ہے، اگر ایران سے گیس مل جاتی تو وہ سستی پڑتی، ہمیں قرضہ دینے والوں نے ہمیں ایران سے گیس لینے کی اجازت نہیں دی، ہم نے اس قوم کو عظیم قوم بنانا ہے، جب آپ غریبوں کے لئے کام کریں گے تو اللہ کی برکت آئے گی، جہاں ظلم کا نظام پر کبھی اللہ کی برکت نہیں آتی،آج کافروں کے ملک میں خوشحالی ہے کیونکہ وہاں انسانیت ہے،ہم عوام کی خدمت کرنے والوں کو پارٹی میں اوپر لائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے، 80کی دہائی میں کھلاڑی پاکستان کیلئے کھیلتے تھے،اس لئے ٹیم مضبوط تھی، زرداری اور نواز شریف اپنے لئے بیٹنگ کرتے ہیں،یہ لوگ اقتدار سے پہلے کیا تھی شریف خاندان اقتدار سے پہلے لوہار تھے،لوہار ہونا کوئی بری بات نہیں ہے، اسی طرح استحاق ڈار کے والد کی سائیکلوں کی دکان تھی اور آصف زرداری سینما کے ٹکٹ بلیک کرتے تھے۔

عمران خان نے نعرہ لگوایا تبدیل آ نہیں رہی تبدیلی آ گئی ہے، نوجوانوں میں بے روزگاری ہے، ہسپتال کا برا حال ہے، چار چار بچے ایک ایک بستر پر ہیں، لوگوں کو پہلی دفعہ کرپشن کی سمجھ آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ اگر ہم کرپٹ لوگوں کے پیچھے جائیں تو کام کیسے ہوں گے، یہ لوگوں کو بے وقوف سمجھتے ہیں، احسن اقبال سب سے بڑا فراڈ ہے، وہ کہتا ہے کہ ساری دنیا میں کرپشن ہوتی ہے،خواجہ آصف اسمبلی میں کہتے ہیں کہ میاں صاحب آپ فکر نہ کریں لوگ پانامہ کو بھول جائیں گے، یہ عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں کہ ان کو آسانی سے بے وقوف بنالیں گے،نواز شریف اور ان کا ٹولہ کہتا ہے کہ ہمارا احتساب عوام کریں گے، عوام کا کام ووٹ دینا ہے، جج ملک میں لوگوں کا احتساب کرتے ہیں عوام نہیں کرتی، یہ تو ایسے ہے کہ میں اگر بیمار ہو جائوں تو میرا علاج ڈاکٹر نہیں عوام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں عوام با شعور ہو گی اپنے پیسے کا دھیان رکھے گی، عوام کبھی اپنا پیسہ چوری نہیں ہونے دے گی، عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہو گا،40,40گاڑیوں کا پروٹوکول نہیں ہو گا، کبھی سنا ہے کہ مجرم ٹیکس کے پیسوں پر پنجاب ہائوس میں ٹھہرا ہو،کبھی سنا ہے کہ وزیراعظم مجرم سے حکم لے،مریم نواز نے عدالت میں جعلی کاغذات جمع کروائے، نواز شریف کہتا ہے اگر کرپٹ لوگوں کو پکڑیں گے تو ترقی رک جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے تیز ترقی چائنہ میں ہو رہی ہے، کرپشن کرنے والوں کو چائنہ میں سزائے موت دی جاتی ہے، انہوں نے تین سالوں میں سوا تین سو وزیروں کو کرپشن کے الزام میں پکڑا ہے، چین میں اگر کوئی اقتدار میں آ کر 5کروڑ روپے سے زائدہ کرپشن کرے تو اسے سزائے موت دی جاتی ہے، اگر احسن اقبال کے مطابق کرپشن اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے تو چائنہ والے کرپشن کرنے والوں کو کیوں سزائے موت دے دیتے ہیں،پھر چین کیسے ترقی کر رہا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اگر دنیا میں لوگ اقتدارمیں آ کر کرپشن کرنا شروع کر دیں تو ملک ترقی نہیں کرے گا کیونکہ عوام پر پیسہ خرچ نہیں ہو گا، کرپشن سے ملک مقروض ہوتا ہے اور عوام پر ٹیکس لگا کر قرضہ واپس کیا جاتا ہے، فون پر 33روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے جبکہ پٹرول پر 33روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے، ایک لیٹر ڈیزل پر 50فیصد ٹیکس لگتا ہے، ڈیزل پر ٹیکس اس لئے زیادہ لگتا ہے کہ عام آدمی ڈیزل زیادہ استعمال کرتا ہے،2008میں ایک ہزار میں کیا کچھ آتا تھا اور آج کیا ملتا ہے، جتنا ٹیکس لگتا ہے عوام کی قوت خرید کم ہوتی ہے، جس طرح کا قانون انہوں نے پاس کیا اس طرح کا قانون کسی جمہوریت میں نہیں بنتا، اگر انہوں نے نیب کو کمزور کرنے کیلئے قانون بنایا تو کیا آپ ملک کو اور اپنے مستقبل کو بچانے کیلئے میرے ساتھ سڑکوں پر نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کرپٹ خاندان کو بچانے کیلئے فوج اور عدلیہ پر حملے کر رہے ہیں،عدلیہ اور فوج کا کیا قصور ہے، عدلیہ کا یہ قصور ہے کہ انہوں نے میرٹ پر فیصلہ کیا،یہ پہلے عدلیہ کو ڈرا دھمکاکر فیصلہ کروالیتے تھے، پاکستانی فوج کے دو بریگیڈیئر نے جی آئی ٹی میں میرٹ پر فیصلہ کیا،2013کے الیکشن میں ایک بریگیڈیئر نے پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے لئے دھاندلی کی، آئی ایس آئی سے انہوں نے 1990میں الیکشن لڑنے کیلئے پیسے لئے،جنرل ضیاء نے ان کو پالا، فاروق لغاری اور اسٹیبلشمنٹ نے بے نظیر کی حکومت گرائی، ان کو ایسی فوج پسند نہیں ہے جو آئین و جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نوجوانوں تیار ہو جائو اگر انہوں نے اپنی چوری بچانے کی کوشش کی تو ہم سب سڑکوں پر ہوں گے، مجھے اللہ نے موقع دیا تو میں ثابت کر کے دکھائوں گا کہ ملک کتنی تیزی سے آگے بڑھتا ہے، اس ملک کو اللہ نے بہت کچھ دیا ہے، جرمنی اور جاپان دوسری جنگ عظیم میں ختم ہو گئی تھیں مگر وہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوئے کیونکہ انہوں نے اپنے نوجوانوں کو ہنر دیا اور اپنے پیروں پر کھڑا کر دیا،ہم نے بھی اپنے لوگوں کو ہنر مند بنانا ہے، نمل یونیورسٹی میں زیادہ تر طلباء غریب گھرانوں سے ہیں، ہم نے اپنی نوجوان آبادی کی مدد کرنی ہے، ہم نے سرکاری نظام اور سول سروس بہتر کرنی ہے، ہم نے ادارے ٹھیک کر کے بیرون ملک سے سرمایہ کاری لانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم ماحول ٹھیک کر دیں گے کوئی بے روزگار نہیں ملے گا اور لوگ باہر سے نوکریاں کرنے یہاں آئیں گے، پاکستان جغرافیائی طور پر ایسا بناہے کہ بہت تیزی سے ترقی کر سکتا ہے، ہم نے اپنی ماحولیات کو ٹھیک کرنا ہے، سارے پنجاب میں اسموگ آئی ہے، یہ آلودگی ہے، ہم نے پختونخوا میں ایک ارب درخت لگائے، ہم 14تاریخ کو اسلام آباد میں کنونشن کر کے ماحولیات کی پالیسی دے رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میں آپ کے جنون کا شکریہ ادا کرتا ہوں، وزیراعظم لندن میں گم گیا ہے،آخری اطلاعات کے مطابق ان کو لندن میں ٹرین میں جاتے دیکھا گیا ہے، شہباز شریف نے تو دعویٰ کیا تھا کہ ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کریں گے ،کہاں گئے وہ دعوے۔ انہوں نے کہا کہ اگلا دور تحریک انصاف کا ہو گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات