موسمیاتی تبدیلی کے نتیجہ میں پاکستان میں پانی کی قلت بڑھ گئی ، بحران ستمبر سے شروع ہوا، حکومت کا قومی اسمبلی میں اعتراف

دسمبر تک پانی کی قلت برقرار رہنے کا خدشہ ہے ، ارسا نے آئندہ دو ماہ میں مزید بحران کی پیش گوئی کر دی، آئندہ دو ماہ تک تمام دریاں کا بہا معمول سے کم ہوگا،آئندہ ربی کے موسم میں پانی کی 20 فیصد قلت کا سامنا ہوگاربیع سیزن کیلئے پانی کی قلت میں اضافہ کا بھی خدشہ ہے، پانی کی قلت کے باعث ربیع کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ ہے،ملک کے چار بڑے دریائوں میں پانی کے بہائو میں 9 ہزار 6 سو کیوسک کمی ہوئی ، دریائوں میں اسوقت پانی کا بہائو 48 ہزار 300 کیوسک ہے، جب تک نئے ڈیم تعمیر نہیں ہونگے آبی وسائل کی موجودہ کمی کو پورا نہیں کیا جا سکتا، پارلیمانی سیکرٹری تعمیرات ساجد مہدی کے ارکان کے سوالوں کے جواب

پیر 6 نومبر 2017 20:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 نومبر2017ء) موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ، پاکستان میں پانی کی قلت میں شدید اضافہ ہو گیا ،قومی اسمبلی میں حکومت نے انکشاف کیا کہ ملک بھر میں پانی کا بحران ستمبر سے شروع ہوا۔ دسمبر تک پانی کی قلت برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔ ارسا نے آئندہ دو ماہ میں مزید بحران کی پیش گوئی کر دی، آئندہ دو ماہ تک تمام دریاں کا بہا معمول سے کم ہوگا،آئندہ ربی کے موسم میں پانی کی 20 فیصد قلت کا سامنا ہوگاربیع سیزن کیلئے پانی کی قلت میں اضافہ کا بھی خدشہ ہے، پانی کی قلت کے باعث ربیع کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ ہے،ملک کے چار بڑے دریائوں میں پانی کے بہائو میں 9 ہزار 6 سو کیوسک کمی ہوئی۔

دریائوں میں اسوقت پانی کا بہائو 48 ہزار 300 کیوسک ہے، تاریخی طور پر پانی کا اوسط بہائو 57 ہزار 9 سو کیوسک ہے،جب تک نئے ڈیم تعمیر نہیں ہونگے آبی وسائل کی موجودہ کمی کو پورا نہیں کیا جا سکتا ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا ۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری برائے مکانات و تعمیرات سید ساجد مہدی نے اراکین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے آگاہ کیا آئینی اداروں کے ملازمین کو جلد رہائش گاہیں الاٹ کی جائیں گی، اس بابت سمری وزیر اعظم کو ارسال کی گئی ہے اور اس پر بریفنگ بھی دے دی گئی ہے ۔

رکن اسمبلی ایاز سومرو نے سوال کیا کہ کراچی میں فیڈرل لاجز میں ایم این ایز کو کمرے نہیں دئیے جاتے ۔ جس پر پارلیمانی سیکریٹری برائے مکانات و تعمیرات سید ساجد مہدی نے جواب دیا کہ وزارت اس پر ایکشن لے گی ۔وزیر آبی وسائل جاوید علی شاہ نے قومی اسمبلی کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ ملک بھر میں پانی کا بحران ستمبر سے شروع ہوا۔ دسمبر تک پانی کی قلت برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔

ارسا نے آئندہ دو ماہ میں مزید بحران کی پیش گوئی کر دی، آئندہ دو ماہ تک تمام دریاں کا بہا معمول سے کم ہوگا،آئندہ ربی کے موسم میں پانی کی 20 فیصد قلت کا سامنا ہوگاربیع سیزن کیلئے پانی کی قلت میں اضافہ کا بھی خدشہ ہے، پانی کی قلت کے باعث ربیع کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ ہے،ملک کے چار بڑے دریائوں میں پانی کے بہائو میں 9 ہزار 6 سو کیوسک کمی ہوئی۔ دریائوں میں اسوقت پانی کا بہائو 48 ہزار 300 کیوسک ہے، تاریخی طور پر پانی کا اوسط بہائو 57 ہزار 9 سو کیوسک ہے،جب تک نئے ڈیم تعمیر نہیں ہونگے آبی وسائل کی موجودہ کمی کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔