ہائیکورٹ نے پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے اوورسیز پاکستانیوں کی داخلہ پالیسی سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں

پیر 6 نومبر 2017 20:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے میڈیکل کالجز میں داخلہ پالیسی کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل سے اوورسیز پاکستانیوں کی داخلہ پالیسی سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار اوور سیز پاکستانی طالبہ اریبہ شبیر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے فزکس اور حساب کے مضامین کا انٹری ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا ،بیرون ملک اے لیول کرنے اور پاکستان میں ایم بی بی ایس میں داخلے کے خواہشمند طالبعلموں نے۔

پی ایم ڈی سی پالیسی 2015ء کے تحت بیرون ملک فزکس اور حساب کے مضامین نہیں پڑھے 2016ء میں اچانک پالیسی تبدیل ہونے سے ایم بی بی ایس میں داخلے کے لے فزکس اور حساب کا پرچہ لازمی قرار دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار طالبہ کے وکلاء نے قانونی نقطہ اٹھایا کہ اب میڈیکل کالج میں داخلے کیلئے ایسے مضامین کا انٹری ٹیسٹ کیسے دیا جاسکتا ہے جو پڑھے ہی نہیں گئے ۔

لہٰذا معزز عدالت سے ستدعا ہے کہ پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی پالیسی 2016 کالعدم قرار دی جائے ۔ دوران سماعت پنجاب میڈیکل اینڈ ڈینگل کونسل کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا گہ اوورسیز پاکستانیوں کی میڈیکل کالج میں داخلہ پالیسی 2016 پر نظر ثانی کی جارہی ہے ۔ جس پر فاضل عدالت نے پی ایم ڈی سی سے اوورسیز پاکستانیوں کی داخلہ پالیسی سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :