ماحولیاتی آلودگی کا مسئلہ سنگین شکل اختیار کر گیا ہے، غیاث عبداللہ پراچہ

پیر 6 نومبر 2017 20:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2017ء)آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے سابق مرکزیچیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کا مسئلہ سنگین شکل اختیار کر گیا ہے جس میں کمی کیلئے پنجاب میں تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو دوبارہ سی این جی پر منتقل کیا جائے۔ بھارت کے دارلحکومت نئی دہلی سمیت دنیا کے متعدد ممالک کے بڑے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کو سی این جی پر چلایا جا رہا ہے اور پاکستان میں بھی یہ تجربہ کیا جا سکتا ہے۔

لاہور میں 2012 سے پہلے سماگ کی صورتحال اتنی تشویشناک نہ تھی مگر سی این جی کی بندش سے پٹرول اور ڈیزل کی کھپت بڑھی جس سے آئل امپورٹ بل اور ماحولیاتی آلودگی میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔ غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کے فیصلہ اور سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ کو سی این جی پر منتقل نہ کیا گیا تو آلودگی مزید بڑھے گی کیونکہ گاڑیوں کی تعداد 12.9 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے جس سے پٹرول کی کھپت اور آلودگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور عوام مختلف بیماریوں میں مبتلاء ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کی ایل این جی پالیسی کی وجہ سے ملک بھر میںسی این جی کی کمی دور ہو گئی ہے اسلئے تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو فوری سی این جی پر منتقل کیا جائے جس سے آلودگی میں اٹھائیس فیصد تک کمی آ سکتی ہے ۔آلودگی کی وجوہات میں پاکستان اور بھارت میں فصلوں کی کٹائی کے بعد گھاس پھونس جلانے کا رجحان، لاہور کے میگا پراجیکٹس کیلئے درختوں کے بے دریغ کٹائی، بھٹوں اور کارخانوں میں ربڑ کے ٹائر جلا کر توانائی کی ضرورت پوری کرنا،فیکٹریوں کا دھواں وغیرہ بھی شامل ہیں جس سلسلہ میں متعلقہ ادارے اپنا فرض ادا کریں۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں جدید ترین سی این جی کٹس روشناس کروا دی گئی ہیں جومزید ماحول دوست ہونے کے علاوہ گاڑیوں کے انجن کیلئے بھی بہتر ہیں جبکہ اسکا فی کلو میٹر خرچ بھی پہلے سے کم ہے۔ #