چند سیاستدان اپنی سیاست کیلئے کرپشن کا الزام لگا کر ملک کوبدنام کررہے ہیں ، احسن اقبال

آپریشن ردالفساد نے دہشت گردوں کی کمرتوڑ دی ہے، بدقسمتی سے جمہوری پالیسی کے تسلسل کوقائم نہیں رہنے دیا گیا، وزیر داخلہ آج نادرا کا پودا پورا درخت بن چکا ہے اور نادرا پاکستان کا بین الاقوامی ایمبسیڈر بن رہا ہے،بین الاقوامی تنظیموں نے یہ عندیہ دے دیا تھا کہ عنقریب پاکستان میں توانائی کے بحران کے نتیجے میں سول وار کا خطرہ ہے مگر ہم نے اس چیلنج کو قبول کیا ، پاکستان کو 2020 سے 2025 کے درمیان دنیا کے بہترین 20 معیشت میں شامل کرلیں گے، میڈیا سے گفتگو

پیر 6 نومبر 2017 20:10

چند سیاستدان  اپنی سیاست کیلئے  کرپشن کا الزام لگا کر ملک کوبدنام کررہے ..
اسلام آباد ، پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ آج نادرا کا پودا پورا درخت بن چکا ہے اور نادرا پاکستان کا بین الاقوامی ایمبسیڈر بن رہا ہے، آپریشن ردالفساد نے دہشت گردوں کی کمرتوڑ دی ہے، بدقسمتی سے جمہوری پالیسی کے تسلسل کوقائم نہیں رہنے دیا گیا،'بین الاقوامی تنظیموں نے یہ عندیہ دے دیا تھا کہ عنقریب پاکستان میں توانائی کے بحران کے نتیجے میں سول وار کا خطرہ ہے مگر ہم نے اس چیلنج کو قبول کیا ، پاکستان کو 2020 سے 2025 کے درمیان دنیا کے بہترین 20 معیشت میں شامل کرلیں گے، کچھ سیاستدان اپنی سیاست کے لیے پاکستان میں کرپشن کا الزام لگا کر ملک کو بدنام کر رہے ہیںوزیر داخلہ نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک میں امن و امن کی صورتحال کے بارے میں بتایا کہ 'گزشتہ دور میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا تھا کہ ملک میں درجنوں لاشیں نہ گرتی ہوں، ہم نے آرمی پبلک اسکول کا ہولناک واقعہ بھی دیکھا ہے جبکہ سب سے زیادہ قربانی خیبرپختونخوا نے دی ہی'۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ 'لوگ پہلے اسکور پوچھا کرتے تھے کہ آج پاکستان میں کتنی لاشیں گرائی گئیں اور اگر 5 یا 7 ہوتی تھیں تو خوش ہوتے تھے کہ آج کم لاشیں گرائی گئی ہیں'۔انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پاکستان کے کئی علاقوں کو محصور کردیا تھا لیکن اب دہشت گرد پاکستان میں محصور ہو چکے ہیں۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ آپریشن ردالفساد نے دہشت گردوں کی کمرتوڑ دی ہے جبکہ دہشت گردی کیواقعات میں 80 سی90 فیصد کمی آئی ہے جس سے کوئی دشمن بھی انکار نہیں کرسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے جمہوری پالیسی کے تسلسل کوقائم نہیں رہنے دیا گیا۔گزشتہ حکومتوں پر الزام لگاتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 'پچھلی حکومت میں 20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی تھی اور کراچی سے گلگت تک ہمارے تمام کارخانے بند ہوگئے تھے اور پاکستان میں توانائی کے بحران نے ملک کی معیشت کا پہیہ روک دیا تھا'۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 66 سالوں میں صرف 1600 میگا واٹ بجلی پیدا کی گئی تھی۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 'بین الاقوامی تنظیموں نے یہ عندیہ دے دیا تھا کہ عنقریب پاکستان میں توانائی کے بحران کے نتیجے میں سول وار کا خطرہ ہی'۔احسن اقبال نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) نے توانائی کے بحران کو ختم کرنے کے لیے چیلنج کو قبول کیا اور مئی 2018 تک 10 ہزار میگا واٹ تک بجلی میں اضافہ کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 'ہم پاکستان کو 2020 سے 2025 کے درمیان دنیا کے بہترین 20 معیشت میں شامل کرلیں گی'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اس کام کے لیے پاکستان میں سیاسی استحکام اور پالیسیز کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہی'۔کرپشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خطے کے دیگر ممالک جن میں بھارت اور بنگلہ دیش بھی شامل ہیں، میں پاکستان سے زیادہ کرپشن کی شرح ہے لیکن وہ ہم سے زیادہ تیز رفتاری سے ترقی کر رہے ہیں کیوںکہ وہاں استحکام اور پالیسیز کے تسلسل سے نہیں کھیلا جاتا'۔مخالف جماعتوں پر الزام لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کچھ سیاستدان اپنی سیاست کے لیے پاکستان میں کرپشن کا الزام لگا کر ملک کو بدنام کر رہے ہیں۔۔