لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیدیا

پیر 6 نومبر 2017 19:36

لاہور۔6 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے پنجاب حکومت کو سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیدیا فل بینچ نے قراردیاکہ کہ عدالت بند کمرے کی کارروائی میں رپورٹ فل کا جائزہ لے گی ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے کیس کی سماعت کہ عدالت کے روبروپنجاب حکومت کے وکیل خواجہ حارث نے انٹرا کورٹ اپیل میں دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ اب ایک ناکارہ دستاویزات ہے کیونکہ ان کے بقول پنجاب حکومت نے جس مقصد کیلئے سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کرائی تھی وہ مقصد ہو چکا ہی. خواجہ حارث نے بتایا کہ سانحہ ماڈل کے پولیس اور عوامی تحریک کی مدعیت میں الگ الگ مقدمات درج کیے گئے اور اب ان پر ٹرائل جاری ہی. پنجاب حکومت کے وکیل خواجہ حارث نے خدشہ ظاہر کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ پبلک کرنے سے ٹرائل پر اثر پڑ سکتا ہی. خواجہ حارث نے اپنے دلائل میںاستدعا کہ رپورٹ پبلک کرنے سے متعلق لاہورہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے پنجاب حکومت کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل مکمل ہونے پر فل بنچ نے درخواست گزار کے وکلا کو اپنے دلائل دینے کی ہدایت دیتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیا عدالت نے قراردیاکہ فل بنچ بند کمرے کی کارروائی میں اس انکوائری رپورٹ کا جائزہ لے گا ۔