کٹاس راج تالاب کے خشک ہونے پر تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروادی ہے،ڈپٹی کمشنر چکوال

پیر 6 نومبر 2017 19:34

چکوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) ڈپٹی کمشنر چکوال ڈاکٹر عمر جہانگیر نے پیر کے روز بتایا کہ کٹاس راج کے مقدس تالاب کے خشک ہونے پر تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروادی ہے ، چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے یکم نومبر کو کٹاس راج کے تالاب کے خشک ہونے کانوٹس میڈیا رپورٹس پر لیا تھا، تالاب کے خشک ہونے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈائریکٹر جنرل محکمہ آثار قدیمہ پنجاب، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل ڈیپارٹمنٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم، سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ اور ڈپٹی کمشنر چکوال کو تین دن کے اندر رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق تمام متعلقہ افسران نے اپنی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عمر جہانگیر نے بتایا کہ حقائق پر مبنی ایک تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائی ہے جس میں تالاب کے خشک ہونے کی وجوہات کوبیان کیا گیا ہے ۔ رپورٹس کے مندرجات کے متعلق انہوں نے بتایا کہ کٹاس راج کے تالاب کے خشک ہونے اور علاقہ میں پانی کی سطح گرنے کی بنیادی وجہ سیمنٹ فیکٹریاں ہیں لیکن فیکٹریوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی، علاقے کے لوگوں کی طرف سے زرعی مقاصد کیلئے پانی کا بے دریغ استعمال اور کوئلے کی کانیں بھی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کٹاس راج سے ملحقہ سیمنٹ فیکٹریوں نے چودہ ٹیوب ویلیز آپریشنل ہیں جن سے محکمہ ماحولیات کے قوانین کے مطابق پانی کی مطلوبہ مقدار حاصل کی جا رہی ہے۔ پانی کی سطح کی کمی کا براہ راست تعلق موسمیاتی تبدیلی سے بھی ہے کیونکہ اس سال بھی پانچ سو ملی لیٹر کم بارش ہوئی ہے۔ ہر سال اوسط پندرہ سو ملی لیٹر بارش ہوتی یہے لیکن اس دفعہ بمشکل ایک ہزار ملی لیٹر بارش ہوئی ہے۔

علاقہ میں واٹر سپلائی سکیم موجود نہیں اس لیے گھریلو استعمال کیلئے ہر گھر میں بور موجود ہے جبکہ علاقے میں زرعی مقاصد کیلئی126ٹیوب ویلز لگے ہوئے ہیں پہلے علاقے میں لوگ صرف گندم کی فصل پر اکتفاء کرتے تھے مگر اب سبزیاں بھی اگائی جاتی ہیں جن کیلئے پانی کی خطیر مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں کم از کم تیس کانیں کھودی گئیں یہ کانیں اتنی گہری کھودی گئی کہ ان میں پانی آگیا اور یہ پانی سے بھر گئیں ان کانوں کی صفائی کیلئے لوگوں نے انجن کے ذریعے پانی نکالنا شروع کردیا اس سے جہاں بے تحاشہ پانی ضائع ہو رہا بلکہ زمین کی سطح بھی متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :