عوام کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے عدالتی ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا،اس سسٹم کے علاوہ عدالتوں سے کیسز کی تعداد کم کرنے کااور کوئی طریقہ نہیں ہے،چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف

پیر 6 نومبر 2017 19:17

عوام کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے عدالتی ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا،اس ..
لاہور۔6 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں آٹومیشن منصوبے کو اڑھائی سال قبل شروع کیا گیا، عدالتوں سے مقدمات کی بھرمار کم کرنے کے لئے ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا۔ سوموار کولاہور ہائی کورٹ کی نیولائبریری ہال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لینڈ ریونیو کا منصوبہ کمپیوٹرائزڈ کرکے پٹواری کلچر کا بہت حد تک خاتمہ کیا گیا۔

تھانہ کلچر میں تبدیلی بھی بہت ضروری تھی۔عوام کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کے لئے عدالتوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا. اٹھارہ لاکھ کیسز پاکستان بھر کی عدالتوں میں زیر سماعت ہونے کی رپورٹ منظر عام پر آئی تھی۔

(جاری ہے)

ہائیکورٹ کے ریکارڈ کی آٹو میشن کے لئے بڑے شفاف طریقے سے ٹینڈر کیا گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے فنڈز جاری کئے۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سمیت دیگر ججز نے اس منصوبے کو مکمل کرنے میں اہم کردار ادا کیا،یہ سٹم اتنا سادہ ہے کہ جوڈیشری خود اس سسٹم پر کام کر رہی ہے،نئی چیز کی وجہ سے پراناسسٹم ختم کرنا پڑتا ہے۔ شروع میں مشکلات آتی ہیں لیکن وقت کے ساتھ سب ٹھیک ہو جا تا ہے ،انہوں نے کہا کہ بعض لوگ پرانے سسٹم کو ختم کرنے میں خوش نہیں ہیں لیکن ہائی کورٹ میں اس سسٹم کے تحت اب تک ساڑھے نو لاکھ ایس ایم ایس کئے جا چکے ہیں،دس ہزار سے زائد وکلا ء اس کو استعمال کر رہے ہیں،ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تمام ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں بہت جلد یہ سسٹم نافذ کر دیا جائے گا ،یہ خالصتا پنجاب حکومت کا منصوبہ ہے۔اس سسٹم کے علاوہ عدالتوں سے کیسز کی تعداد کم کرنے کے لئے اور کوئی طریقہ نہیں ہے ۔